سری نگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر کے جنوب میں واقع ضلع پلوامہ کے گاؤں کریم آباد میں 5 اپریل کو بھارتی فوج کی فرضی جھڑپ میں شہید ہونے والے نوجوان بلال احمد بٹ کو گزشتہ روز ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا، اس موقع پر جنازے کے شرکا نے پاکستان کا سبز ہلالی پرچم بھی اٹھا رکھا تھا۔
جنازے کے شرکا نے بھارتی مظالم کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ دوسری طرف بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں فائرنگ کر کے ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔ لال پورہ کے علاقہ شیخ پورہ میں بھارتی فوجیوں نے نامعلوم مسلح افراد کے ساتھ فرضی جھڑپ میں اندھادھند فائرنگ کرتے ہوئے نوجوان کو شہید کردیا، فائرنگ کے بعد بھارتی فوجیوں نے علاقے کا محاصرہ کرتے ہوئے گھر گھر تلاشی کا آپریشن بھی کیا ۔
قبل ازیں سری نگرمیںنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے کیمپس میں انڈین قومی پرچم نہ لہرانے دینے پرمشتعل طالب علموں پرپولیس کے لاٹھی چارج میں12طلبہ زخمی ہوگئے۔ سری نگر کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں بھارت کی دیگر ریاستوں کے طلبہ زیادہ تعداد میںہیں۔ پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ 500 طالب علموں نے ایک ریلی نکالنے کی کوشش کی اور جب انھیں انسٹی ٹیوٹ کے مرکزی دروازے پر روکا گیا تو وہ پرتشدد ہو گئے۔
پولیس ترجمان کے مطابق طالب علموں نے پولیس پر پتھراؤکیا، اس سے سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچا۔ نائب وزیر اعلیٰ نرمل سنگھ نے کہاکہ یہ معمولی جھڑپ تھی اور چیزیں کنٹرول میں ہیں۔ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو فون کرکے معاملے پر غور کرنے کیلیے کہا ہے۔
بھارت کی یونین منسٹر سمرتی ایرانی نے کہاکہ کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ سری نگر کے طلبہ کے تحفظ کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سری نگر کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں4 دن کے وقفے کے بعد پیر کو معمول کی تعلیمی سرگرمیاں شروع ہوئی تھیں۔31 مارچ کو بھارت، ویسٹ انڈیز کے درمیان کرکٹ میچ کے دوران مقامی طلبہ نے ویسٹ انڈیز کی جیت کا جشن منایا جس پر جھگڑا ہو گیا۔