میانمار (جیوڈیسک) میانمار کی پارلیمنٹ نے ایک بل کی منظوری دیدی ہے جس کے تحت نیشنل لیگ آف ڈیمو کریسی کی سربراہ آنگ سان سوچی کا عہدہ وزیراعظم کے برابر ہو گا۔
دوسری طرف امریکی صدر اوباما نے آنگ سان سوچی کو فون کیا ہے۔پارلیمان کے ایوان زیریں میں منظور ہونے والے بل میں’ قونصلر‘ کا عہدہ تخلیق کیا گیا ہے اور صدر کی منظوری کے بعد یہ بل باقاعدہ قانون بن جائے گا۔پارلیمان میں فوج کی نمائندگی کرنےوالے ارکان نے اس بل کی مخالفت کی ہے۔
برمی آئین کے مطابق کم سے کم 25 فیصد پارلیمانی نشستیں فوج کےلئے مختص ہیں۔فوج کے نمائندہ ارکان اسمبلی نے ووٹنگ میں حصہ لینے سے انکار کر دیا اور اپنی نشستوں سے کھڑے ہو کر احتجاج کرتے ہوئے بل کو غیر آئینی قرار دیا۔