دنیا امن و تحمل کی دولت سے محروم ہوتی جا رہی ہے۔ جی کیو ایم

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) دنیا جس قدر تیزی سے جدیدیت اور ترقی کی جانب جارہی ہے انسانیت ‘ تہذیب اور تمدن سے دور ہوتی جارہی ہے جس کی وجہ سے گھمبیر مسائل جنم لے رہے ہیں اور دنیا امن و تحمل کی دولت سے محروم ہوتی جارہی ہے جس کیلئے ضروری ہے کہ ہر قوم ‘ ہر قبیلہ اور ہر ملک اپنی قومی اور علاقائی زبان و ثقافت کے تحفظ پر توجہ دے کیونکہ محبت ‘ اتحاد ‘ یکجہتی ‘ یگانگت ‘ اخوت ‘ تحمل ‘ برداشت اور دانائی و ملنساری کی ثقافت کی معدومیت ہی دہشتگردی اور عدم تحمل و عدم برداشت کے کلچر کے فروغ کا باعث ہے۔

گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کہا کہ گجراتی قوم دنیا کو عدم تحمل ‘ عدم برداشت اور دہشتگردی سے بچانے کیلئے گجراتی زبان و کلچر کے تحفظ و فروغ کی مہم کا آغاز کررہی ہے جس کیلئے عنقریب سیمینار کے ذریعے شعوری مہم کا آغاز کیا جائے گا۔

یہ بات انہوں نے جی کیو ایم ‘ جونا گڑھ والنٹیئر کور ‘ ینگ میمن گجراتی سوشل گروپ ‘ کچھی گجراتی قومی کونسل اور گجراتی کلچرل ونگ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں اقبال چاند ‘ یحییٰ خانجی تنولی ‘ صدیق میمن زری والا ‘ اسماعیل حاجی عثمان ‘کاشف اسحاق راجپوت ‘ عمر شیخ ‘ حاجی اقبال ہنگورہ ‘ وہاب کھتری ‘ ہارون حسین کعبہ والیہ‘ نور محمد وارثی سوریا ‘ علی مراد‘ روبینہ شاہین‘ فاطمہ میمن ‘ یونس سایانی ‘ بشیر گارڈ‘سکینہ میمن ‘حاجی امیر علی خواجہ‘ اقبال ٹائیگر مارواڑی‘بشیر لاٹھی والا ‘ شبیر حسین قریشی ‘ حنیف سموں ‘ نسیم اوسیٰ والا ‘ عثمان ساٹی ‘ کریم میگھانی ‘ ایڈوکیٹ الطاف میمن ‘ صدیق بلوچ ایڈوکیٹ ‘ فاروق میمن اور روزینہ خان روزی‘اکرم شہزاد ‘ سید عبدالرحمن ‘ سید انور علی شاہ ‘ مصطفی خان ‘ سلیم لودھی ‘ رفیق اللہ رکھا ‘ اسماعیل جونیجو‘ ملک حنیف ‘ انجینئر دوست محمد‘ اکمل پراچہ ‘ عرفان رضوی ‘ عبدالرزاق دادالاکھانی ‘صبین میمن ‘ زبیدہ پٹنی ‘ سیدہ شہریار‘ شمائلہ میمن ‘ شہناز میمن ‘ سلیم ترک ‘ شہریار‘ محمدفاضل ‘ میڈم ذکیہ ‘ فرح ناز ‘ حاجی اسلم خان ترک ‘ اکبر بھائی ‘ خالد محمو د‘ غلام حسین کچھی ‘ حاجی سلیمان ‘ اقبال موٹلانی ‘ سید معین باپو ‘ لبنیٰ غزل و دیگر نے بھی شرکت کی۔