راولپنڈی (جیوڈیسک) بنی گالہ سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ میں نے آج خطاب کرنا اس لئے ضروری سمجھا ہے کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ ہم فیصلہ کن مرحلے میں پہنچ چکے ہیں، اگر ہم نے اس وقت جد و جہد نہ کی تو ملک تباہی کی طرف جائے گا، اللہ نے ہماری مدد کی ہے، امپائر کی انگلی اوپر چلی گئی ہے۔ اگر ہم سب مل کر کھڑے ہو جائیں تو ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج میں پاکستانیوں سے خطاب میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان کو بچانا ہماری ذمہ داری ہے، عوام نے اپنے پیسے اور جمہوریت کی خود حفاظت کرنی ہے، پاناما لیکس کے انکشافات سن کر لگتا ہے کہ اللہ نے سوموٹو ایکشن لے لیا ہے۔ آئس لینڈ کے لوگ سڑکوں پر نکلے تو وہ جہاد کر رہے تھے۔ ہمارے عوام چپ ہیں اسی لئے ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے۔ ان انکشافات کے سبب ہم قوم کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے سرکاری ٹی وی پر اپنے خاندان کے متعلق خطاب کیا۔ انہوں نے جھوٹ بول کر قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ میں قوم کے سامنے سچ لانے کیلئے پی ٹی وی پر جانا جاتا تھا، پی ٹی وی نے قومی اسمبلی سے میرا خطاب بھی نشر نہ کیا۔ وہ مجھے قوم کے سامنے سچ نہیں لانے دینا چاہتے۔ اس لئے میں آج قوم سے خطاب کر رہا ہوں تاکہ حقائق کو سامنے لا سکوں۔ انہوں نے کہا کہ آئس لینڈ کے وزیر اعظم کی بیوی کا نام کرپشن کے اسکینڈل میں آیا تو اس کی پارٹی نے اس سے کہا کہ وہ مستعفی ہو جائیں لیکن ن لیگ الٹا اپنے لیڈر کی حقیقت کو چھپانے میں مصروف ہے، کیا انہوں نے آخرت میں اللہ کی بجائے نواز شریف کو جواب دینا ہے۔
انہوں نے ایک لیگی وزیر پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کا مولا جٹ ٹائپ ایک وزیر جو بڑے بڑے دعوے کرتا ہے وہ نواز شریف کے سامنے سر جھکا لیتا ہے۔ زمین پر بچھ جاتا ہے، ن لیگ کے وزیروں کو جب میری کرپشن کا کوئی ثبوت نہ ملا تو انہوں نے شوکت خانم کو جو کہ ایک خیراتی ادارہ ہے، اسے بدنام کرنے کی کوشش کی۔ حسن نواز کا برطانیہ میں آٹھ ارب کا گھر ہے، وزیر اعظم ہوتے ہوئے نواز شریف کے بچوں کی پاناما میں کمپنیاں چل رہی ہیں، بچوں کو یہ پیسہ نواز شریف نے کرپشن کر کے دیا تاکہ وہ کمپنیاں بنا سکیں۔ نواز شریف نے اپنا کرپشن سے کمایا پیسہ بچوں کے نام کیا۔
عمران خان نے کہا کہ میاں صاحب پر پانچ بڑے الزامات ہیں۔ ان پر کرپشن، پیسہ چھپانے، اثاثے ظاہر نہ کرنے اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں۔ ایسا ایک بھی الزام ڈیوڈ کیمرون پر ہوتا تو وہ جیل چلا جاتا۔ میاں صاحب نے اپنے بیٹے سے بیس کروڑ روپے منگوائے۔ میاں صاحب کہتے تھے ان کے نام پر کوئی کمپنی نہیں ہے لیکن ان کے نام پر بھی دو کمپنیاں نکل آئی ہیں۔ کیا نیب، ایف آئی اے اور احتساب کے دیگر اداروں کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار نے میاں صاحب کیلئے منی لانڈرنگ کا حلفی بیان دیا ہے، سعید احمد جس نے میاں صاحب کیلئے منی لانڈرنگ کی وہ اس وقت سٹیٹ بینک میں نمبر دو پوزیشن پر ہے، اسحاق ڈار کے بیٹوں کے بیرون ملک بیس ارب مالیت کے دو ٹاورز ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم نے دو کام کر لئے تو ہم اس ملک کو بدل دیں گے، ایک ٹیکس اکٹھا کرنا اور دوسرا کرپشن کنٹرول کرنا۔ انہوں نے کہا کہ غریب بیرون ملک محنت کرکے پاکستان میں سالانہ انیس کروڑ ڈالر بھیجتے ہیں۔ کرپٹ لوگ غریبوں کی محنت کا پیسہ لوٹ کر بیرون ملک لے جاتے ہیں۔ اسحاق ڈار کا دبئی میں ایک کروڑ سے زائد مالیت کا گھر ہے۔ میاں صاحب کا جوڈیشل کمیشن نہیں مانتے۔ ہمیں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے نیچے ایک کمیشن چاہئے، جس میں وائٹ کالر کرائم کی تفتیش کرنے کے ماہر ہوں جو بین الاقوامی آڈٹ فرم کی مدد سے میاں صاحب کی کرپشن کی تحقیق کریں۔ چوبیس اپریل کو تحریک انصاف کا یوم تاسیس ہے جس کو ہم اسلام آباد میں دھوم دھام سے منائیں گے، اس میں ہم رائے ونڈ جا کر احتجاج کرنے کا لائحہ عمل بنائیں گے۔ جب تک آزاد احتساب کمیشن نہیں بنے گا تب تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔