صنعاء (جیوڈیسک) یمن میں متحارب گروپوں کے درمیان آج سے جنگ بندی پر عملدرآمد شروع ہو گیا ہے۔
جنگ بندی کا اعلان قوام متحدہ میں یمن کے لیے خصوصی ایلچی اسماعیل شیخ احمد نے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کا مقصد 18 اپریل کو کویت میں اقوام متحدہ کی ثالثی میں متحارب یمنی فریقوں کے درمیان ہونے والے امن مذاکرات کے لئے ماحول کو سازگار بنانا ہے اور تمام فریقین نے جنگ بندی پر عمل درآمد کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
سعودی عرب کی زیر قیادت بننے والے اتحاد نے ایک بیان میں کہا کہ یمن میں صدر ہادی منصور کے مطالبے پر جنگ بندی معاہدے کا احترام کرتے ہیں لیکن کسی باغیوں کے حملے کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ دوسری جانب حوثی باغیوں نے بھی جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان پر حملہ ہوا تو اس کا جواب بھی دیں گے۔
واضح رہے کہ حوثی باغیوں نے یمن کے دارالحکومت صنعاء میں 2014 میں قبضہ کر لیا تھا جس کے بعد 2015 میں سعودی اتحاد نے ان کے خلاف فضائی کارروائیاں شروع کر دیں تھیں جس میں اب تک 6 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔