کراچی : انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا ہے کہ پاناما پیپر کے دور رس نتائج برآمد ہورہے ہیں، مجرموں کو معلوم ہے کہ مخبری کس نے کی ہے اب چاہیے کہ اپنا گناہ کا اعتراف کرلیں، آئس لینڈ اور یوکرین کے وزیراعظم کی اخلاقی جرات ایک طرف ہے مگر عوام کا بیدار شعور بھی قابل دید ہے،جب کہ پاکستان میں اس طرح کاکوئی بھی عمل ناپید ہے۔
وکی لیک اور پاناما پیپر کے مسلسل جن لوگوں کے نام آئے ہیں عدلیہ ان پر سوموٹو سے لینے سے قاصر نظر آتی ہے، کمیش اور کمیٹیاں بنا کر معاملہ رفع دفع کردیا جائے گا اور ملک کی اربوں روپے کی دولت کبھی بھی پاکستان واپس نہیں آسکے گی۔
حیدرآباد کے تنظیمی دورے سے واپسی کے موقع پر طلبہ کی ایک تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا کہ پاکستان میں دو سو افراد پاناما پیپر میںنامزد ہوئے ہیں جن میں اکثریت ایوانوں میں موجود ہے، ملک کی تین بڑی جماعتیں ملوث قرار پائی ہیں اب صرف وقت گزاری کے لئے ایک دوسرے پر الزام تراشی ہورہی ہے،انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے ناظم سیف الاسلام نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علماء کرام و مدارس کے طالبعلموں پر دہشت گردی کے مقدمے لگانے والے اس پر بھی غور کریں کہ ملک میں دو سے ایسے سوداگر ہیں جنہوں نے ملک کو بیچ کھایا ہے۔
کیا ان پر غداری اور بغاوت کے مقدمے نہیں لگتے ہیں، مدارس و مساجد سے منسلک امن پسند طبقے کے کسی شخص پر پاکستان کی تاریخ میں آج تک کسی بھی آف شور کمپنی و میگا کرپشن کا الزام نہیں لگا ہے مگر پڑھے لکھے لبرل طبقے میں ہر تین میں سے دو افراد لاکھوں و کڑوڑوں روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں، اس موقع پر انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری نے بھی خطاب کیا۔
سیف الاسلام۔ انچارج میڈیا سیل۔ انجمن طلبہ اسلام 0311-0442922….0321-3015151