تحریر : مسز جمشید خاکوانی چھوٹو گینگ سے پولیس مقابلہ آج بیسویں روز میں داخل ہو گیا ہے اس سلسلے میں مختلف خبریں گردش میں ہیں چھوٹو مارا گیا ہے؟ پکڑا گیا ہے؟ یا ہتھیار ڈال دیے ہیں بحرحال ابھی کوئی مصدقہ خبر نہیں ملی البتہ بلوچستان سے پنجاب میں داخل ہونے والا ایک ٹرک خفیہ معلومات کی بنیاد پر پکڑا گیا یہ دیکھ کر حکام دنگ رہ گئے کہ ٹرک خطرناک ہتھیاروں سے بھرا ہوا تھا تفتیش سے معلوم ہوا کہ ٹرک کا اسلحہ چھوٹو گینگ کی مدد کے لیے منگوایا گیا ہے پکڑے گئے ملزمان نے زبان کھولی اور اہم سہولت کاروں کے نام اگل دیے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے احمد نواز اور کالو خان کو گرفتار کر لیا ہے خیال ہے کہ جلد اہم پیش رفت دیکھنے کو ملے گی حساس اداروں نے کچے میں سونیمائی روجھان میں سردار شمشیر خان مزاری کے گھر چھاپہ مار کر اسے گرفتار کیا ہے سردار شمشیر خان مزاری کے حکمران جماعت کے رکن قومی اسمبلی سے گہرے مراسم ہیں ذرائع کا دعوی ہے کہ ان سیاسی رہنمائوں اور سرداروں کی طرف سے چھوٹو گینگ کی سرپرستی کی جاتی ہے گرفتاری اور نظر بندی کے بعد تفتیش کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا عزم ہے کہ تمام دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
چھوٹو گینگ تو پکڑا ہی جائے گا لیکن جو سوالات اٹھ رہے ہیں ان کے جواب کون دے گا پنجاب پولیس کے ایک اعلی عہدے دار کی تحریر موصول ہوئی ہے کہ مظلومانہ شہادت پانے والے ایلیٹ فورس اور پنجاب پولیس کے اہلکاروں کا قاتل چھوٹو ڈکیت نہیں بلکہ صوبہ کا وزیر اعلی اور آئی جی پنجاب ہیں محض اس اندیشے سے کہ فوج کو پنجاب میں کاروائی کا جواز نہ ملے جانتے بوجھتے جوانوں کو موت کے منہ میں دھکیلا گیا۔
آئی جی پنجاب کو اچھی طرح معلوم تھا کہ پچھلے سال پولیس ملازمین کو چھڑانے کے لیے ادا کیا جانے والا تاوان کہاں کہاں پہنچا اور اس میں بچ جانے والا چھوٹو کا حصہ کہاں خرچ ہوا ؟اس سال ستر لاکھ سے زیادہ کا سریہ اور سیمنٹ اس علاقے میں کس مقصد کے لیے پہنچایا گیا ؟چاروں طرف سے دریا میں گھرے اس جزیرہ نما علاقہ میں کنکریٹ سے تیار کردہ بنکرزمیں رہائش پزیر چھوٹو گینگ اس قدر طاقتور کیسے بن گیا کہ سات اضلاع کی پولیس اس سے مقابلہ کرنے سے قاصر ہے یرغمال بنائے گئے جوانوں کے وائرلیس سے پیغام دیتے ہوئے چھوٹو نے خبردار کیا کہ چوکیاں ختم کر کے پولیس فورس کو واپس نہ کیا گیا تو یرغمال بنائے گئے جوان میرے ”پیو کے پتر” نہیں ہیں کاروائی کی صورت میں روزانہ لاشیں ہی اٹھانا پڑیں گی اگر فوج نے کاروائی کی تو ہتھیار ڈال دونگا اور اس حال تک پہنچانے والوں کے نام اور سارا کچا چھٹا کھول دونگا مواخرالزکر سنگین دھمکی کے بعد آئی جی پنجاب جو کل تک جوانوں کو فرما رہے تھے کہ معمولی ڈکیتوں کا گروہ ہے ہمت کرو پنجاب میں شہادتوں کا ریشو بہت کم ہے۔
Police Operation
شہید جوانوں کے لواحقین کا سامنا کیے بغیر علاقے سے غائب ہو گئے فورس کے جوان شکوہ کناں ہیں کہ جدید ترین ہتھیاروں اور اندھیرے میں دیکھنے والے آلات سے لیس گروہ جو روزانہ برملا للکارتا رہا کہ بزدلو ہمت ہے تو آئو ہم پر حملہ کرو ان کے مقابلے میں سالوں پرانے اسلحہ کے ساتھ کیوں انہیں کھلی کشتیوں میں مرنے کے لیے اتاراگیا؟درجنوں گاڑیوں کے حصار میں اور ماڈل ٹائون سے رائے ونڈ تک کا سفر ہیلی کاپٹر میں کرنے والے حکمرانوں سے کون پوچھے کہ فضائی نگرانی کے ساتھ کاروائی کا آغاذ کیوں نہ کیا گیا؟
کیا آپکی جان چھ بہنوں کے اکلواتے بھائی اور تین بچیوں کے باپ کی جان سے زیادہ قیمتی ہے ؟کروائی روک کر انہی وڈیروں اور جاگیرداروں کے ذریعے مذاکرات کا ڈرامہ کیوں رچایا گیا؟فوج کے آگے ہتھیار ڈالنے والے پولیس کے آگے ہتھیار ڈالنے پر کیوں رضامند نہیں ؟بے حسی کی گرد ہر سو پڑی ہے منصوبے ٹھنڈے کمروں میں بنتے ہیںجانیں جوانوں کی جاتی ہیں ہائے وہ ایک بھی نہ سمجھا آنکھ کس کس زبان میں روئی اور اب خبر یہ ہے کہ بالاخر فوج کو آنا پڑا گینگ کے بیشتر افراد ہتھیار ڈال چکے ہیں لیکن کچھ سوال ہمیشہ وزیر قانون پنجاب اور وزیر اعلی پنجاب کا پیچھا کرتے رہیں گے اس آپریشن سے پہلے چار آپریشن کیوں ناکام ہوئے؟ذمہ دار آپ نہیں تو کون ہے۔
دریائے سندھ میں پانی زیادہ ہونے کے باوجود آپریشن کا فیصلہ کیوں کیا گیاکیا پولیس کی استطاعت کار بڑھانے کے ذمہ دار آپ نہیں؟ آپ نے پولیس کو غیر سیاسی بنانے کے لیے کیا کردار ادا کیا؟پولیس ٹریننگ کے لیے دس فیصد سے بھی کم خرچ کیوں ہوتا ہے؟کیا پولیس ڈیپارٹمنٹ کی اعلی تعیناتیاں آپ کے مشورے سے نہیں ہوتیں؟پندرہ ارب سے زائد کی رقم سے پلنے والا کائونٹرٹیررازم کس مرض کی دوا ہے؟کہا گیا کہ سی ٹی ڈی کا مینڈیٹ تخریب کاروں اور دہشت گردوں کے خلاف ہیکیا ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والا ”چھوٹو” دہشت گرد نہیں؟مقامی ایم پی ایز اور ایم این ایزچھوٹو گینگ کے اتنے ہمدرد کیوں ہیں کہ ہر بار مذاکرات کے لیے تیار رہتے ہیں؟اور اگر پانچویں بار چھوٹو کے خلاف آپریشن ناکام نہیں ہوا تو وزیر اعلی پنجاب جمعرات کو کس پر سیخ پا تھے؟آپ ڈولفن فورس بناتے ہیں۔
Choto Gang against Operation
میٹرو بناتے ہیں ،اورنج لائن ٹرین کے لیے مائیک توڑتے پھرتے ہیں مگر دہائیوں سے قائم پنجاب پولیس آپ کی تھوڑی سی توجہ کی منتظر ہے فرصت ملے تو برائے مہربانی راجن پور کے تھانہ شاہوالی کی حالت زار پر بھی رحم فرمائیں ارشاد احمد عارف صاحب بتا رہے تھے کہ شاہوالی تھانہ راجن پور کا آخری اور دوردراز تھانہ ہے بھلے دنوں میں ایک ایس ایس پی یہاں آپہنچا تھانے کے باہر ایک کانسٹیبل مالش کروا رہا تھا ایس ایس پی تھانے کے اندر تک چلا گیا لیکن کانسٹیبل ٹس سے مس نہ ہوا غصے میں افسر نے کانسٹیبل سے پوچھا تمہیں میں نظر نہیں آ رہا؟ کانسٹیبل نے جواب دیا حضور! کانسٹیبل سے چھوٹا رینک کوئی نہیں اور شاہوالی سے آگے تھانہ کوئی نہیں۔
غلام رسول بکھرانی عرف چھوٹو چھ فٹ قد کا مالک ہے بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا ہونے کی وجہ سے چھوٹو مشہور ہوا ایک زمانہ تھا کہ پنجاب کے حکمران جعلی پولیس مقابلوں پر کریڈٹ لیتے تھے اب کی بار اصلی مقابلہ ہوا تو حکمران سیخ پا اور انتظامیہ بے بس نظر آئی اور اب خوفناک لطیفہ یہ ہے کہ ملک میں ڈاکو بھی مقامی انتظامیہ اور پولیس کی بجائے فوج پر اعتماد کو ترجیع دے رہے ہیں۔