کیلیفورنیا (جیوڈیسک) امریکا میں اسلاموفوبیا کا ایک اور واقعہ ، نوجوان طالبعلم کو عربی زبان میں گفتگو کرنے پر مسافر طیارے سے اتار دیا گیا ۔
ریاست کیلیفورنیا میں مقیم یونیورسٹی کے عراقی طالب علم کو طیارے سے باہر نکال دیا گیا تھا۔ خیرالدین کا کہنا ہے کہ اُس وقت وہ موبائل فون پر اپنے انکل سے بات کر رہا تھا اور انہیں بتا رہا تھا کہ وہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون کی تقریر سننے گیا تھا،
گفتگو کے دوران جب اس نے انشاءاللہ کہا تو طیارے میں موجود ایک خاتون نے اسے گھورنا شروع کر دیا۔ تاہم تھوڑی دیر بعد عملے میں شامل عربی بولنے والا اہلکار طالبعلم کو طیارے سے باہر لے آیا۔