کراچی (جیوڈیسک) پانامہ لیکس پر اپوزیشن کی حکومت مخالف مہم میں شدت آنے سے سیاسی افق پر غیر یقینی صورتحال اور غیرملکیوں کے سرمایہ نکالنے کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منگل کوبھی اتار چڑھائو کے بعد مندی رہی۔
جس سے سرمایہ کاروں کے مزید 13 ارب 50 کروڑ 46 لاکھ 73 ہزار 44 روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کے دوران مخصوص شعبوں میں خریداری کے سبب ایک موقع پر 128 پوائنٹس کی تیزی اور بعدازاں 83.45 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران نئے چھوٹے ودرمیانے درجے کے سرمایہ کاروں کی جانب سے کم قیمت اسٹاکس میں ہونے والی سرمایہ کاری نے مندی کی شدت میں کمی کی تاہم بعض اسٹاک ممبران کا کہنا ہے کہ بحیثیت مجموعی کیپٹل مارکیٹ کے کاروباری حالات سرمایہ کاری کے لیے مناسب نہیں ہیں کیونکہ سیاسی افق پر عدم اطمینان کی صورتحال کے باعث کیپٹل مارکیٹ میں کاروباری سمت بھی غیر واضح ہوگئی ہے جبکہ منگل کو اعلان کردہ ایم سی بی بینک کے مالیاتی نتائج بھی سرمایہ کاروں کی توقعات کے برعکس تھے ۔
مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 30.35 پوائنٹس کمی سے 33729.62 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 37.40 پوائنٹس گھٹ کر 59421.88 جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 12.62 پوائنٹس اضافے سے 19545.31 اور کے ایم آئی آل شیئر انڈیکس 0.61 پوائنٹ بڑھ کر 15887.28 ہوگیا، کاروباری حجم 54 فیصد زائد رہا، 24 کروڑ 14 لاکھ حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار 357 کمپنیوں تک محدود رہا، 188 کے بھائو میں اضافہ، 138 کے دام میں کمی اور 31 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔