ریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب میں منشیات اسمگلنگ کے الزام میں ایک پاکستانی کا سر قلم کر دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی شہری شاہ زمان خان سعید پر سعودی عرب میں منشیات اسمگلنگ کا الزام ثابت ہوا تھا جس پر اس کا سرقلم کر دیا گیا سزائے موت پر عمل درآمد ریاض میں ہوا۔
سعودی عرب میں سزائے موت کے مجرموں کے سر قلم کیے جاتے ہیں اور اس کے بعد لاش کو ہیلی کاپٹر پر لٹکا کر لوگوں کو دکھایا جاتا ہے۔
حال ہی میں دی جانے سزائے موت پرعمل درآمد امریکی صدر باراک اوبامہ کے دورہ سعودی عرب کے دوران کیا گیا۔ واضح رہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اوباما کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے صدر کو سلمان بن عبد العزیزآل سعود سے سعودی عرب میں انسانی حقوق کے حوالے سے بات کرنے کی بھی درخواست کی تھی۔
سعودی عرب میں رواں سال میں اب تک 86 افراد کو سزائے موت دی جا چکی ہے ۔ جبکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال سعودی عرب دنیا میں سزائے موت دینے والے ممالک میں تیسرے نمبر پر تھا۔