کچا جمال (جیوڈیسک) کچا جمال میں سیکورٹی فورسز کا سرچ آپریشن جاری ہے، ہتھیار نہ پھینکنے والے ڈاکو مزاحمت کر رہے ہیں۔ ڈاکوؤں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا، سون میانی کے علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو لگا دیا گیا ہے۔ ایک شور برپا تھا چھوٹو کا لیکن سیکورٹی فورسز کے سامنے ٹھس ہو گیا۔
ہتھیار ڈالنے کے بعد چھوٹو اور اس کے 13 ساتھی نامعلوم مقام پر سیکورٹی فورسز کی تحویل میں ہیں۔ دوسری طرف کچا جمال میں ہتھیار نہ ڈالنے والے ڈاکوؤں کے خلاف گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔ سیکورٹی فورسز کا سرچ آپریشن جاری ہے۔ گن شپ ہیلی کاپٹروں سے ڈاکوؤں کے ٹھکانوں پر شیلنگ کی جا رہی ہے جبکہ ڈاکوؤں کی جانب سے مزاحمت کا سلسلہ بھی تاحال جاری ہے۔
کچا جمال میں سیکورٹی فورسز مسلسل آگے بڑھ رہی ہیں، علاقہ میں تاحال کرفیو نافذ ہے۔ سون میانی میں جہاں سیکورٹی فورسز اور پولیس کے کیمپس موجود ہیں وہاں غیر اعلانیہ کرفیو لگا کر لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
چھوٹو کے ہتھیار ڈالنے کے بعد اس کے اہل خانہ جس میں خواتین اور بچے بھی ہیں انہیں یونین کونسل سون میانی کے چئیرمین ریاض گل مزاری کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
ادھر ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ چھوٹو کے ہتھیار ڈالنے کے بعد اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ ملک بھر سے نو گو ایریاز ختم کر کے دم لیں گے۔ پنجاب حکومت نے چھوٹو گینگ کے خلاف درج مقدمات میں تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔