اسلام آباد (جیوڈیسک) عمران خان کا تحریک انصاف کے یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکمرانوں کے احتساب سے جمہوریت مضبوط ہوگی لیکن دھاندلی یا کرپشن کی بات کرو تو ان کی جمہوریت خطرے میں آ جاتی ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ ہم حکمرانوں کا احتساب کریں۔
انہوں نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ عوام کسی صورت وزیراعظم کے کمیشن اور اس کے ٹی آر اوز کو ماننے کو تیار نہیں ہے۔ ہم پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم وہ کمیشن چاہتے ہیں کہ جس میں عالمی فورنزک ماہرین شامل ہوں۔
امید ہے کہ رائیونڈ مارچ سے پہلے میاں صاحب فیصلہ کر لیں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہمیشہ بچ جاتے ہیں لیکن اس دفعہ نہیں بچیں گے۔ وزیراعظم کو عوام کے سامنے سچ بولنا پڑے گا اور اپنے اثاثے ڈکلیئر کرنا پڑیں گے۔ انہوں نے آئندہ ہفتے لاہور آکر نیا لائحہ عمل دینے کا بھی اعلان کیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ شوکت خانم ہسپتال پر تحقیقات کے بغیر الزامات لگائے گئے۔ اگر حکمران سیریس تھے تو 8 سال پہلے شوکت خانم کی تحقیقات کیوں نہ کرائیں؟۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام جواب دینا ہے، ہمیں چور کہنا نہیں ہے۔ ان الزامات پر بڑا افسوس ہوا۔
صفائی پیش کرنے کے بجائے شوکت خانم ہسپتال پر انگلیاں اٹھانے والوں کو شرم آنی چاہیے۔ عمران خان نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال کی ایک ایک چیز کی تحقیقات کریں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعظم کا گلا بھی خراب ہوتا ہے تو علاج کیلئے بیرون ملک چلے جاتے ہیں۔ 30 سال سے حکومت کرنے والوں نے ایک ہسپتال نہیں بنایا جہاں وہ اپنا علاج کر وا سکیں۔ میں نے دو دفعہ اپنا علاج شوکت خانم سے کرایا لیکن بیرون ملک نہیں گیا۔