اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے محکمہ اوقاف سے اس کی زمینوں پر قبضے ، نیلامی اور زیر انتظام سکولوں کے اکائونٹس کی تفصیلات طلب کر لیں ، جسٹس اعجاز افضل کہتے ہیں ملک میں تعلیم مہنگی ہے صرف امیر لوگ اپنے بچے پڑھا سکتے ہیں ، حکومت غریب کے بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کیلئے اقدامات کرے ۔ سپریم کورٹ میں اوقاف کی زمینوں پر قبضے سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی ۔
درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ مظفر گڑھ ، راجن پور میں اوقاف کی کئی مربع زمین پر لوگوں نے قبضہ کر رکھا ہے ، اوقاف کے سکولوں کی فیس ہزاروں میں اور وہاں صرف امیروں کے بچے پڑھتے ہیں ، اوقاف کی زمینوں پر ڈاکو اور گینگ پلتے ہیں ، محکمہ زمینوں کی آمدن غلط بتا رہا ہے ۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ زمینوں کی نیلامی اور دیکھ بال کیلئے کمشنر کی سربراہی میں کمیٹی بنا دی ہے ۔ سپریم کورٹ نے محکمہ اوقاف کو زمینوں پر قبضے ، نیلامی اور ادارے کے زیر انتظام سکولوں کے اکائونٹس کی تفصیلات دو روز میں پیش کرنے کا حکم دیا ۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ ملک میں تعلیم مہنگی ہے صرف امیر لوگ اپنے بچے پڑھا سکتے ہیں ، غریب آدمی بچوں کو کہاں پڑھائے ۔ حکومت غریب کے بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کیلئے اقدامات کرے ، مقدمے کی سماعت دو روز بعد دوبارہ ہوگی ۔