واشنگٹن (جیوڈیسک) طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد قتل عام میں ملوث شمالی اتحاد کے رہنما رشید دوستم سے امریکا نے آنکھیں پھیر لی، واشنگٹن نے افغان نائب صدر جنرل عبدالرشید دوستم کا ویزا مسترد کر دیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق عبدالرشید دوستم نے نیو یارک اور واشنگٹن کا دورہ کرنا تھا اور امریکی حکام سے افغانستان کی سیکورٹی صورتحال اور دوسرے معاملات پر بات چیت کرنی تھی، تاہم جنگی جرائم میں ملوث ہونے کی وجہ سے ان کو امریکا کا ویزا جاری نہیں کیا گیا۔
دو ہزار ایک میں سقوط طالبان کے بعد رشید دوستم نے مبینہ طور پر ہزاروں جنگجؤوں کا قتل عام کیا تھا ۔