کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ اپنے گھر سے احتساب کا سلسلہ شروع کرنے کی روایت آرمی چیف کی جانب سے حوصلہ افزاء ہے مگر ادارے میں موجود قدیم کرپشن کی بھی تحقیقات کی جائیں، مشرف دور بدترین کرپشن کا دور تھا، جمعیت علماء پاکستان واحد سیاسی و مذہبی جماعت ہے جس نے سب سے پہلے کرپشن فری پاکستان کا نعرہ لگایا اور یہ ایک حقیقت ہے جسے کسی صورت جھٹلایا نہیں جا سکتا۔
شورائی نظام کے مضبوط ادارے نے خود جمعیت کے کرپٹ عناصر کو 1985 میں جماعت سے نکال دیا، اب پولیس چیف اور رینجرز چیف کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھی سسٹم میں موجود کرپٹ عناصر کو قرار واقع سزا دیں اور اداروں کو پاک صاف کریں،ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ جو بھی کرپٹ ہے اس کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے، چیف جسٹس کی صدارت میں اگر کمیشن بنتا ہے تو اس کی حمایت کرینگے، کسی مخصوص شخص کے خلاف زور آزمائی نہ کی جائے بلکہ عمومی تحریک چلائی جائے ، کرپشن اور کالے دھن نے ملک کی معاشی بنیادوں کو کھوکھلا کردیا ہے جس کی وجہ سے ملک پر قرضوں کا بوجھ بڑھتا چلا جا رہا ہے۔
گزشتہ ہفتے اندروں سندھ سکھر، شکارپور،حیدرآباد، ٹھٹہ میں مختلف تنظیمی جلسوںاور کانفرنسز سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ جمہوریت کے متبادل کوئی راستہ نہیں ہے، پہلی بار سیاسی جماعتیں کرپشن کے خلاف متحد ہیں، ہم گزشتہ تین ہائیوں سے کرپشن کے خلاف جہاد کر رہے ہیں، آرمی چیف نے بہتر مثال قائم کی مگر قدیم کرپشن کے خلاف تحقیق کی جائے، پولیس چیف اور رینجرز بھی ایسا کام کر کے دکھائیں، کاروائی تمام کرپٹ عناصر کے ساتھ کی جائے۔
اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے مرکزی جماعت اہل سنت کے مرکزی ناظم اعلیٰ پیر سید عرفان شاہ مشہدی نے کہا کہ امام نورانی ورکرز کنونشن کرپشن کے خلاف نئی جدوجہد کا آغاز اور نظام مصطفیۖ کے نفاز کے لئے عملی حکمت عملی پیش کرے گا، اہل سنت کی موجودہ مجموعی حالات اور ناموس رسالت ۖ پر تابڑ توڑ حملوں کے تناظر میں امام نورانی کنونشن ایک مکمل لائن آف ایکشن فراہم کرے گا، اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے مرکزی جماعت اہل سنت صوبہ سندھ کے امیر مفتی محمد جان نعیمی نے کہا کہ صوبہ سندھ کی ہر تحصیل، ضلع اور ڈویژن سے کارکنان بھرپور شرکت کی تیاری کر رہے ہیں، کنونشن کامیاب ترین جلسہ ہوگا۔