لاہور (جیوڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے نئے کوچ کی تعیناتی پی سی بی حکام کے لیے بدستور درد سر بنی ہوئی ہے، موصول درخواستوں میں سے موزوں امیدوار سامنے نہ آنے کی صورت میں بورڈ اپنے طور پرکسی سے رابطے کاآپشن استعمال کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق بورڈ تاحال وقار یونس کا جانشین تلاش نہیں کر سکا ہے، کوچ کیلیے درخواست دینے کی آخری تاریخ25اپریل تھی، مقررہ تاریخ تک پی سی بی کو 9درخواستیں موصول ہوئیں، غیرملکی کرکٹرزمیں انگلینڈ کے پیٹرمورس، این پونٹ، آسٹریلیا کے ٹام موڈی، اسٹورٹ لا، جیمی سڈنز، جنوبی افریقی مکی آرتھر اورزمبابوین اینڈی فلاور شامل ہیں، کوچ کمیٹی کو ایک ہفتے میں امیدواروں کوشارٹ لسٹ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، پیٹر مورس، مکی آرتھر اور عاقب جاوید فیورٹ قرار دیے جا رہے ہیں۔
پی سی بی حکام اب اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ موصول درخواستوں میں سے اگر کوئی مناسب امیدوار سامنے نہ آیا یا مطلوبہ امیدوار کی خدمات فوری طور پر دستیاب نہ ہو سکیں تو تیسرا آپشن آزمایا جائے گا،درخواست نہ دینے والے کسی کوچ سے ازخود رابطہ کر کے ذمہ داری سونپی جا سکتی ہے۔ذرائع کے مطابق پی سی بی کی اس پالیسی پر عمل درآمد کی صورت میں سب سے زیادہ فائدہ سابق پیسر عاقب جاوید کو ہو سکتا ہے جنھوں نے وسیم اکرم اور رمیز راجہ کے غیر ملکی کوچز میں زیادہ دلچسپی رکھنے کے بیانات پر درخواست ہی جمع نہیں کرائی تھی۔
اس حوالے سے پی سی بی کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ موصول درخواستوں میں سے کوئی مناسب امیدوار سامنے نہ آیا تو خود موزوں امیدوار کو تلاش کر کے کوچنگ کی ذمہ داری سونپیں گے، عہدیدار کے مطابق قابلیت اور ٹریک ریکارڈ ضروری لیکن ٹیم میں تبدیلی لانے کا ویژن اس سے بھی زیادہ اہم ہے، بورڈ ان تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد ہی کسی نتیجے پر پہنچے گا۔