گلگت (جیوڈیسک) سانحہ نانگا پربت کے تین ملزموں عرفان اللہ، حبیب الرحمان اور قریب اللہ کو گلگت سے گرفتار کر لیا گیا۔ عرفان اللہ، حبیب اللہ اور قریب اللہ نے 2013 میں دہشتگردی کی واردات کے دوران 10 سیاحوں کو قتل کر دیا تھا۔
اس واقعے سے گلگت میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا تھا ۔ سانحے میں میجر التمش ، میجر وسیم اور نائب صوبیدار ذاکر سمیت فلپائن اور ناروے کے سفیر بھی شامل تھے۔
واقعے میں تینوں ملزموں نے پیراملٹری پولیس کی وردیوں میں بیس کیمپ میں موجود سیاحوں پر فائرنگ کی تھی ، اس واقعہ کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان نے قبول کی تھی اور ان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے کمانڈر ولی الرحمان کے قتل کا بدلہ لیا ہے اور ان کے “جنود حفصہ ” نامی گروپ کی کارروائی ہے۔
سیاحوں کو رات کی تاریکی میں پندرہ کے قریب دہشتگردوں نے نشانہ بنایا تھا اور اس حملے میں پانچ یوکرینی ، تین چینی اور ایک روسی شہری شامل تھے۔