بدین (عمران عباس) بدین ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری، بیس برسوں سے زائد قائم برساتی نالوں پر قائم پکی تجاوزات کو مسمار کردیا گیا، شہریوں کا احتجاج، بااثر اور سیاسی شخصیات کو رعایت دینے کا الزام، مین نالے کے سلیپ توڑنے کے بعد بچے گھروں تک محدودہوگئے ۔
بدین ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی بھاری نفری کی زیر نگرانی میونسپل انتظامیہ نے بدین شہر کے درمیاں سے گذرنے والے برساتی نالے پر قائم ناجائز تجاویزات کے خلاف آپریشن شروع کردیاہے ،جس کے بعد نالے کے اوپر قائم بیس سالوں سے بھی زائد پکی ناجائز تجاوزات کو مسمار کردیا گیا ہے، دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ نالے کے اوپر جو سلیپ لگائے گئے تھے وہ پبلک ہیلتھ کی جانب سے لگائے گئے تھے، اور بغیر کوئی اطلاع دیئے آپریشن شروع کردیا گیا ہے،
شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ اگر نالے کے اوپرسے ڈھکنے ہٹادیئے جائیں گے تو 8فٹ چوڑے نالے کے اوپر سے گھر کے اندر اور باہر کیسے آ اور جا سکتے ہیں جبکہ آپریشن کے بعد بچے گھروں تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں اور اسکول جانے سے بھی قاصر ہیں، شہریوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اگر اس نالے کی صفائی کی جاتی ہے تو اس کے چاروں اطراف دیواری دی جائے تاکہ چھوٹے بچے اس کے اندر گر کر حلاق نا ہوں، یاد رہے کہ گذشتہ کچھ سالوں کے دوران اس نالے میں بیشتر بچے گر کر اپنی جان سے ہاتھ دو بیٹھے ہیں،دوسری جانب متاثرہ لوگوں کے الزام کو رد کرتے ہوئے چیف میونسپل نے کہا کہ جو گھر رہ گئے ہیں انہیں دو دن کی مہلت دی گئی ہے اور اگر مہلت کے بعد بھی اگرانہوں نے خود نہیں گرایا تو ہم خود اسے گرادینگے۔