لاہور (جیوڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاناما لیکس کے معاملے پر چیف جسٹس آف پاکستان بھی آف شور کمپنیز کا کوئی غیر ملکی ڈیٹا حاصل نہیں کر سکتے کیونکہ اس حوالے سے ملک میں قانون ہی نہیں۔
پاکستان نے دیگر ممالک کے ساتھ باہمی معلومات کے حصول کے معاہدے نہیں کیے۔ سابق صدر آصف زرداری کے خلاف سوئٹزر لینڈ نے معلومات نہیں دی تھیں۔
سابق وزیر اعظم گیلانی نے اسی قانونی کمزوری کی وجہ سے سوئس حکام کو خط نہیں لکھا تھا۔ سلیم مانڈوی والہ کا کہنا ہے کہ گرینڈ اپوزیشن پاناما لیکس پر حکومت کو تجاویز پیش کریگی۔
چیف جسٹس انور ظہیر جمالی فرانزک ماہرین بلا سکتے ہیں لیکن انہیں بھی پاکستان میں موجود ریکارڈ پر انحصار کرنا ہو گا۔ الیکشن کمیشن، نیب اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا ڈیٹا بھی تحقیقات میں مدد کر سکتا ہے۔