کراچی (جیوڈیسک) ڈاکٹر عاصم کیخلاف دہشتگردوں کےعلاج کے مقدمے میں رینجرز اور پولیس آمنے سامنے آ گئیں۔ وکیل رینجرز کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کے اسپتال میں ٹارگٹ کلرز کا علاج ہوا، تفتیشی افسر نے 9 بلوں کی کاپیاں غائب کر دی ہیں۔
رینجرز کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ تفتیشی افسر نے بدیانتی سے کیس خراب کیا۔ جبکہ تفتیشی افسر نے الزام لگایا ہے کہ ملزموں کو وکیل کی ضرورت نہیں۔
رینجرز کیس خراب کرنے کے لئے کافی ہیں۔ تفتیشی افسر کا مزید کہنا تھا کہ یہ اپنی غلطی میرے گلے میں ڈالنا چاہتے ہیں۔