لاہور (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا مال روڈ پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون ہے۔ غریب آدمی چوری کرے تو اسے جیل اور بڑے ڈاکو وزیراعظم اور صدر بن جائیں تو کیا ایسا ملک چل سکتا ہے؟ اگر حکمران ہی کرپٹ ہوں تو ملک کس طرح ترقی کر سکتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ لیڈرز کی اخلاقیات معاشرے کیلئے مثال ہوتی ہے لیکن جب کسی معاشرے کا سربراہ ہی کرپٹ ہو تو سب کچھ تباہ ہو جاتا ہے۔ پاکستان کیلئے اس وقت بہت فیصلہ کن وقت ہے۔ قوم نے وزیراعظم نواز شریف کے احتساب کا مطالبہ کیا تو ملک کی تقدیر بدل جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے پاس وزارت عظمیٰ پر رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں رہ گیا ہے۔ ان پر کرپشن، ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں جو اگر ثابت ہو گئے تو وہ سیدھے جیل جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس میں میرا نہیں بلکہ وزیراعظم نواز شریف کا نام آیا ہے۔ اس معاملے پر قوم کو جواب دینا ان کا فرض ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کل تمام اپوزیشن جماعتیں ٹی او آرز تیار کریں گی اور چیف جسٹس کی سربراہی میں آزاد انکوائری کمیشن کا مطالبہ کرے گی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جب بھی لاہور کے شہریوں کو بلایا، انہوں نے میری عزت رکھی۔ میں لاہور کے شہریوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے 40 ڈگری سے زیادہ گرمی میں بھی مجھے مایوس نہیں کیا اور جلسے میں شرکت کیلئے گھروں سے نکلے۔ میں لاہور کی عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں کبھی اپنے وعدوں سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج یوم مزدور ہے لیکن ہمارا معاشرہ مزدوروں کو بھول چکا ہے۔ ہمیں اندازہ ہی نہیں کہ پاکستان کے مزدوروں کا کیا حال ہے۔ پاکستان میں آج تاریخی بے روزگاری ہے۔ پچھلے دو سال میں پندرہ لاکھ مزدور بے روزگار ہوئے۔
انہوں نے وعدہ کیا کہ اقتدار میں آ کر پاکستان میں نجکاری نہیں بلکہ پروفیشن منیجمنٹ اور اداروں کو غیر سیاسی کریں گے۔ نئے پاکستان میں مزدوروں کو ان کا حق دیں گے۔ ہم نجکاری کے نام پر لوٹ مار نہیں ہونے دیں گے۔
پاناما کے معاملے سے فارغ ہو جاؤں تو کسانوں کیلئے بھی دیہاتوں میں نکلوں گا۔ عمران خان نے آئندہ ہفتے فیصل آباد میں جلسے کا اعلان کیا۔