جونا گڑھ میں محنت کشوں کو خاص مقام و مراعات حاصل تھیں۔ بیگم شاہ بانو

Weeding

Weeding

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ہز ہائی نیس مہابت خان ٹرسٹ کی چیئر پرسن اور جونا گڑھ تھنکرز فورم کی بانی بیگم شاہ بانو نے جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے چیف پیٹرن نوابزادہ غلام محمد خان اور الیکشن کمشنر امیر علی پٹی والا کے ہمراہ یوم مزدور کے موقع پر جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والی محنت کش خواتین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جونا گڑھ کے حکمران نواب مہابت خان عوام سے پیار کرنے والے ایسے رہنما تھے۔

جنہوں نے ہمیشہ اپنی عوام کی بہتری و ترقی کو فوقیت دی اور ریاست میں ایسا معاشی و اقتصادی نظام رائج کیا جس میں ہر محنت کش کو اس کی محنت کے مکمل معاؤضے کی ضمانت حاصل تھی اور تقسیم ہند کے باعث اپنی عوام کی بہتری کیلئے ہی انہوں نے جونا گڑھ کے پاکستان سے الحاق کا اعلان کیا مگر ان کے اس ایثار کی قدر نہیں کی گئی اور نہ تو جونا گڑھ پاکستان کا حصہ بن پایا اور نہ ہی اس کی ہندوستان سے آزادی کیلئے کوئی مخلصانہ کوشش و کاوش کی جارہی ہے یہی نہیں۔

بلکہ جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے پاکستانی بھی اپنے آئینی حقوق سے یکسر محروم ہیں جس کے ذمہ دار وہ ہیں جنہوں نے نواب مہابت خان اور جونا گڑھ کے نام پر مراعات حاصل کیںا ور عوام کو سوائے دھوکے کے کچھ نہیں دیا یہی وجہ ہے کہ آج جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے بہت کم افراد خوشحال ہیں۔

ان کی اکثریت محنت کش اور مزدور پیشہ ہے اور ان کی خواتین تک محنت ومشقت پر مجبور ہیں مگر نہ تو انہیں محنت و مشقت کا پورا معاؤضہ مل رہا ہے اور نہ کسی بھی قسم کا تحفظ حاصل ہے جو یقینا افسوسناک صورتحال ہے جس کیخلاف ہزہائی نیس نواب مہابت خان فاؤنڈیشن و ٹرسٹ آواز اٹھانے اور جونا گڑھ کی خواتین و عوام کو ان کے آئینی ‘ قانونی ‘ معاشی ‘ سماجی اور سیاسی ہر طرح کے حقوق دلانے کیلئے ملک گیر تحریک چلانے کا فیصلہ کرچکی ہے۔

جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے تمام برادریوں سے مشاورت کیلئے رابطہ مہم کا آغاز کردیا گیا ہے۔