سوات (جیوڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ آف شور کمپنیوں پراحتجاج اور دھرنے دینے والے بذاتِ خود آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں، دونوں ایک بھی طبقے سے ہیں، پانامہ لیکس پر سب سے زیادہ شور کرنے والے بھی یہودیوں کے ایجنٹ تھے اور ہیں، دہشت گردی کیخلاف جنگ اسلامی معیشت پر قبضے کی جنگ ہے۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پانامہ لیکس میں بڑے بڑے نام آرہے ہیں۔
اس عنوان کے سامنے آنے سے پتہ چل جائیگا کہ امیر دنیا کس طرح غریبوں کا استحصال کرتے ہیں۔ ایک طبقے کا ایک رخ احتجاج کررہا ہے وہ اسی طبقہ کے دوسرے کیخلاف احتجاج ہورہا ہے اس لئے کہ ایک جائے تو متبادل بھی اس عالمی سرمایہ دارانہ نیٹ ورک کا نمائندہ ہو ٗقوم کو سمجھنا چاہئے کہ آف شور کمپنیاں سرمایہ داروں کی ہیں۔
آج پانامہ دستاویزا ت کے نتیجے میں اتنا تو قوم کو پتہ چل جانا چاہیے کہ کس طرح سرمایہ دارانہ نیٹ ورک عالمی سطح پر غریب قوموں پر حکومت کرتا اور کس طرح غریب کو کمزور بنا رہا ہے پاکستان کا سرمایہ دار ٗ پاکستان کا پیسے والا ٗ پاکستان کا جاگیر دار کس طرح اس عالمی نیب ورک سے وابستہ ہے۔
پاکستان میں یہودی لابی کام کررہی ہے اور پہلے بھی کہتا تھا آج بھی کہتا ہوں کہ خیبر پی کے پر بھی یہودی لابی کا قبضہ ہے عمران خان بتائیں کہ لندن کے مئیر کے الیکشن میں انہوں نے ایک مسلمان کے مقابلے میں اپنے یہودی برادر نسبتی کا ساتھ کیوں دیا۔ امت مسلمہ انتہائی مشکل دور سے گزر رہی ہے۔
دہشت گردی کے نام پر جنگ شروع کرکے مغربی طاقتوں کی ضروریات کو پورا کیا جارہا ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ اسلامی معیشت پر قبضے کی جنگ ہے۔ ایک خان لندن میں یہودی کی انتخابی مہم چلا رہا ہے، عمران خان کے سابق برادر نسبتی کے بینر پر اسرائیل کے حق میں نعرہ درج ہے، یہ کل بھی یہودیوں کا ایجنٹ تھا آج بھی ایجنٹ ہے۔