مٹھی (جیوڈیسک) تھرپارکر کے شہر اسلام کوٹ کے سرحدی علاقے سے پیپلز پارٹی کے2 ایم این ایز اور ساتھیوں نے غیر قانونی طور پر 4 نایاب ہرنوںکا شکار کیا اور ہرنوں کو مارنے کے بعد ایم این اے کے بنگلے پر لا کر ان کے ساتھ تصویری نمائش کا بھی اہتمام کر ڈالا، قانون توڑنے کے باوجود محکمہ وائلڈ لائف، بااثر منتخب نمائندوں کے سامنے خاموش تماشائی بن گیا۔
تفصیلات کے مطابق تھرپارکر سے پیپلزپارٹی کے منتخب ایم این اے فقیر شیر محمد بلالانی کے صاحبزادے کی جانب سے سوشل میڈیا پر نوابشاہ سے تعلق رکھنے والے ایم این اے کی جانب سے کیے جانیوالے ہرنوں کے شکار کی تصاویر اپ لوڈ کیے جانے کے باعث نایاب نسل کے ہرنوں کے شکار کا انکشاف ہوا ہے۔ تھرپارکر سے ایم این اے فقیر شیر محمد بلالانی اور نوابشاہ سے ایم این اے سید غلام مصطفی شاھ نے سردار نواب خان چانڈیو و دیگر ساتھیوں کے ہمراہ اس شکار میں حصہ لیا، تمام افراد کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے۔
ایم این اے کے بنگلے پر اور شکار کے دوران بنائی گئی تمام تصاویر ایم این اے کے بیٹے نے سوشل میڈیا پر خود ہی شیئر کر دیں، تھرپارکر میں پابندی کی باوجود بااثر افراد کی جانب سے مسلسل نایاب نسل کے ہرنوں کا شکار کیا جا رہا ہے اور ایسے بااثر افراد کیخلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی جس کی وجہ سے نایاب نسل کے ہرن تیزی سے معدوم ہوتے جا رہے ہیں۔