لاہور (جیوڈیسک) پی ایس ایل میں چھٹی ٹیم کی شمولیت کیلیے مہم بدھ کو شروع ہوگی، منتظمین ورکشاپ میں فوائد گنوا کر فرنچائز مالکان کو اعتماد میں لینے کی کوشش کریں گے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں شہریار خان کے ہمراہ پریس کانفرنس میں نجم سیٹھی نے کہا کہ پی ایس ایل خاصی کامیاب رہی، ٹی وی ریٹنگ بہتر تھی، کارپوریٹ سیکٹر کو بھی آگے لے کر آئے، لیگ کے کامیاب انعقاد سے ملک کا امیج بہتر ہوا،5 فرنچائزز کو 10 سال کیلیے 9.3 ملین ڈالر میں فروخت کیا، پی سی بی نے اپنا منافع بہت کم صرف 3 لاکھ ڈالر رکھا تھا لیکن ہمیں 2.6 ملین ڈالر حاصل ہوئے۔
انھوں نے بتایا کہ اگلے سال 6 سائیڈز کو لیگ کا حصہ بنانے کیلیے دباؤ ہے، گورننگ بورڈ نے اجازت دیتے ہوئے مالکان کو اعتماد میں لینے کیلیے کہا ہے، بدھ کو شروع ہونے والی ورکشاپ میں فرنچائزز کو قائل کرنے کی کوشش کرینگے کہ ٹیم کے اضافے سے انھیں فائدہ ہوگا، ایک سوال پر ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ لیگ کے کامیاب انعقاد سے فرنچائزز کے اثاثے بڑھے ہیں، ایک ٹیم اگر1.3 ملین ڈالر میں خریدی تھی تو اسے اب 2.5 ملین ڈالر مل رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ گورننگ بورڈ نے پی ایس ایل کو کمپنی بنانے کی منظوری دیدی، وہ پی سی بی کی ملکیت ہوگی، ابھی آفس کی ضرورت نہیں ضرورت پڑی تو سوچیں گے۔ کمپنی میں بورڈ آف گورنر اور ایگزیکٹیو کمیٹی کے2،2 جبکہ باہر سے بھی 2 لوگ لیے جائیں گے، کوشش کریں گے کہ لیگ سے حاصل ہونے والی رقم کرکٹ اور کرکٹرز پر خرچ ہو تاکہ ہمیں ٹیکس کے ایشو کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہاکہ سلمان سرور بٹ نے اپنی کمپنی بنا لی ہے۔
اب وہ ہمارے ساتھ بطورایڈوائزر ہوں گے،ایک اور عہدیدارکو لاہور قلندرز نے اچھی پیشکش کی، ہمارے اپنے قوانین ہیں، ایک خاص حد سے زیادہ پیسے ہم نہیں دے سکتے۔ اگلے ایڈیشن میں کوشش کریں گے کہ اگر پنجاب میں نہیں تو لیگ کا کوئی میچ سندھ میں ہی ہو جائے لیکن یہ سب کچھ ملکی سیکیورٹی صورتحال پر منحصر ہے۔