اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کو چاہیئے کی ٹی او آر کا معاملہ افہام و تفہیم اور مذاکرات کے ذریعے طے کرے۔
قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعظم پاکستان کو موقع فراہم کیا ہے کہ وہ اس اہم معاملے پر ایوان میں آکر اظہار خیال کریں تاکہ اس معاملے کا کوئی حل نکل سکے ، مذاکرات ہی اس کا بہترین حل ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ اس مسئلے کو ایوان میں حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے تحقیقات کا آغاز اس لئے کیا گیا ہے کہ وہ چیف ایگزیکٹو ہیں ، ان پر لگائے گئے الزامات پیپلز پارٹی نے نہیں بلکہ بین الاقوامی میڈیا نے لگائے ہیں اور ان کا جواب دینا وزیر اعظم کا فرض ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے وزیر اعظم کو خط کے ساتھ ٹی او آرز کی کاپی بھی بھجوائی ہے اور ہماری خواہش ہے کہ اس معاملے پر مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ نیئر حسین بخاری پر اس لئے مقدمہ درج کیا گیا کہ ان کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے ۔ وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ نہیں کیا ، ہم نہیں کہتے کہ ٹی او آرز کو تسلیم کیا جائے ، خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے دو بار قوم سے خطاب کرکے آبیل مجھے مارنے والی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے خاندان نے ٹیکس بچانے کا اعتراف کر لیا ہے۔