اسلام آباد (جیوڈیسک) عالمی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان میں ملبوسات تیار کرنے کی صنعت مستحکم اور تیزی سے ترقی کی جانب گامزن ہے، اس صنعت پر مزید توجہ دے کر پاکستان کو ملبوسات مینوفیکچرنگ کا علاقائی مرکز بنایا جا سکتا ہے، چینی ملبوسات کی قیمتوں میں 10 فیصد کے اضافے سے پاکستان میں ملبوسات کی صنعتوں میں روزگار میں 8.93 فیصد اضافہ ہوگا جس سے خواتین کو سب سے زیادہ روزگار کے مواقع ملیں گے۔
جمعہ کو عالمی بینک کی جانب سے جاری رپورٹ میں جنوبی ایشیائی ملکوں پر زوردیا گیا ہے کہ وہ روزگار اور پیداوار میں اضافے کے لیے گارمنٹس مینوفیکچرنگ صنعتوں کو درپیش رکاوٹوں کو دور کریں اور اس صنعت کی ترقی کے لیے سہولتوں کی فراہمی پر توجہ دیں، کامیاب مینوفیکچررز وہ تصور ہوں گے جو تیزی سے خریداروں کو معیاری مصنوعات کی بڑے پیمانے پر فراہمی کر سکیں، چینی ملبوسات کی قیمتوں میں اضافے سے پاکستان میں گارمنٹس سیکٹر میں روزگار میں 8.93 فیصد، بنگلہ دیش میں 4.22 فیصد اور بھارت میں 3.32 فیصد اضافہ ہو گا۔
خواتین کی بڑی تعداد کو بھی روزگار کے مواقع ملیں گے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں متوقع اجرتوں میں 1 فیصد اضافے سے لیبرفورس میں خواتین کی شمولیت میں 16.3 فیصد اضافہ ہوگا۔ پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ بیروزگاری کا خاتمہ حکومتوں کی اولین ترجیح ہوتی ہے جبکہ ملبوسات تیار کرنے والی صنعتیں پاکستان میں غریبوں خصوصاً خواتین کو روزگار کی فراہمی کا بڑا ذریعہ ہیں۔