اسلام آباد (جیوڈیسک) سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان بہادری سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے اور پاکستان کی قربانیوں نے دنیا کو محفوظ بنایا ہے۔اسلام آباد پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کو پاکستان سے تعاون جاری رکھنا چاہیئے۔
ایف سولہ طیاروں کی خریداری کے لیے امریکی امداد روکنے کے بارے میں اعزاز احمد چوہدری نے ایک ٹیکسٹ پیغام میں وائس آف امریکہ کی اردو سروس کو بتایا کہ ’’جہاں تک ایف سولہ طیاروں کا تعلق ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ امریکہ کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری کامیابی میں ساتھ دینا چاہیئے‘‘۔اُنھوں نے کہا کہ پاکستان بہادری سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے اور پاکستان کی قربانیوں نے دنیا کو محفوظ بنایا ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ امریکہ اس جنگ میں پاکستان کا اتحادی رہا ہے۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے امریکہ کی طرف سے پاکستان کو آگاہ کیا گیا تھا کہ کانگریس کے بعض اراکین کے اعتراض کے بعد اب امریکہ آٹھ ایف سولہ لڑاکا طیاروں کی خریداری کے لیے 43 کروڑ ڈالر کی امداد نہیں دے گا، اور پاکستان کو یہ جنگی جہاز خریدنے کے لیے اب 70 کروڑ ڈالر کی پوری رقم ادا کرنا ہو گی۔اطلاعات کے مطابق اسلام آباد میں ہفتہ کی صبح ایک تقریب کے موقع پر پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ ایف سولہ طیاروں کی خریداری کا معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے اور اس سلسلے میں سفارتی روابط جاری ہیں۔
اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ طیاروں کی فروخت سے متعلق شرائط قابل قبول نہیں۔رواں ہفتے ہی پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے اُمورِ خارجہ سرتاج عزیز نے بھی کہا تھا کہ امریکہ کی طرف سے ایف سولہ جنگی طیاروں کی خریداری کے لیے امداد روکنے کے بعد پاکستان ان طیاروں کی خریداری کے لیے متبادل ذرائع تلاش کرے گا اور اگر مالی وسائل کا انتظام نہ ہو سکا تو کہیں اور سے طیارے خریدنے پڑیں گے۔
دفاعی تجزیہ کار ائیر مارشل ریٹائرڈ مسعود اختر نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان ساری رقم خود ادا نہیں کر سکتا اور اُن کے بقول امریکہ کو وعدے کے مطابق یہ طیارے پاکستان کو دینے چاہیئں۔ائیر مارشل ریٹائرڈ مسعود اختر نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کا سب سے قریبی اتحادی ہے اور اُن کے بقول پاکستان کے قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو ایف سولہ طیاروں سے کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔پاکستان کا یہ اصرار رہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جاری ہے۔
گزشتہ لگ بھگ دو سال سے شمالی وزیرستان اور دیگر قبائلی علاقوں میں جاری آپریشن ضرب عضب میں پاکستانی فوج کے مطابق 3500 سے زائد جنگجو مارے گئے جن میں غیر ملکی بھی شامل ہیں۔شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی کی دور افتادہ وادی تیراہ میں تواتر کے ساتھ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو جیٹ طیاروں کی مدد سے نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کہہ چکے ہیں کہ ایف سولہ طیاروں سے کارروائی میں زمین پر عام شہریوں کے جانی نقصان کے امکانات کم ہوتے ہیں اور اُن کے بقول یہ طیارے ہدف کو درست نشانہ بنانے میں انتہائی معاون ہیں۔