کوئٹہ (جیوڈیسک) گوادر میں 30 کروڑ ڈالر کی لاگت سے فری زون 2 سال کے دوران 2 مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا۔
گوادر فری زون اپنی نوعیت کا پہلا اور بین الاقوامی معیار کا منصوبہ ہوگا۔ ہفتہ کو لینی سٹی چین کے میئر ژانگ شپنگ نے گوادر زون کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لینی سٹی چین کا اہم تجارتی ومعاشی شہر ہے جو گوادر کے ساتھ سسٹر سٹی ریلیشن شپ کے تحت مختلف منصوبوں پر بھی عملدآمد کرے گا جس میں تعلیم، صحت، سائنس وٹیکنالوجی ودیگر سوشل سیکٹر کے منصوبے شامل ہیں۔
تقریب میں چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل گوادر بابو گلاب اور چینی شہر لینی کے میئر ژانگ شپنگ نے گوادر اور لینی کے درمیان سسٹر ریلیشن شپ کے معاہدے پر بھی دستخط کیے۔
اس موقع پر ڈسٹرکٹ کونسل گوادر کے چیئرمین بابو گلاب نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان عظیم اور گہرا رشتہ ہے، گوادر لینی سسٹر سٹی ریلیشن شپ معاہدہ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
چین ہمارا برادر ملک ہے، چین کے ساتھ ہمارے ثقافتی، معاشی وتاریخی تعلقات ہیں اور ان کومزید مستحکم بنانے کے لیے چین گوادر سسٹر سٹی ریلیشن شپ معاہدے کے تحت تعلیم، صحت، سائنس وٹیکنالوجی، توانائی وسوشل سیکٹر سمیت مختلف منصوبوں پر عملدرآمد کرکے دونوں ممالک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ، گوادر فری زون واقتصادی راہدای کی تکمیل سے وسطی ایشیائی ممالک سمیت پورے خطے میں معاشی انقلاب برپا ہوگا، گوادر میں سرمایہ کاروں کو ہرممکن تحفظ فراہم کیا جائے گا، سرمایہ کار گوادر میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔