داﺅد ابراہیم نے مودی حکومت کیخلاف فرقہ وارانہ فسادات پلان بنایا تھا: بھارت

 India

India

نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی انوسٹی گیشن ایجنسی نے دعوی کیا ہے کہ داﺅد ابراہیم نے مودی حکومت کے خلاف سازش کرتے ہوئے فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کا پلان بنایا تھا۔

بھارتی نجی چینل ”زی ٹی وی “ کے مطابق بھارتی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے دعوی کیا ہے کہ انڈر ورلڈ ڈان داود ابراہیم نے نریندر مودی کی حکومت کے خلاف سازش کرتے ہوئے ملک بھر میں فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کے پلان بنایا تھا جس کے تحت داود ابراہیم کے کارندے انڈیا میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنا چاہتے تھے ¾بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی ”این آئی اے “ نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ داو¿د ابراہیم نریندر مودی،بی جے پی ، آر ایس ایس کے لیڈروں ، عیسائیوں کے مذہبی مقامات اور گرجا گھروں پر اپنے کارندوں کے ذریعے حملے کرانے کی منصوبہ بندی کرنا چاہتا تھا۔

داود ابراہیم نے مودی حکومت بننے کے فوری بعد اپنے کارندوں کو یہ ٹاسک سونپا تھا ۔بھارتی تحقیقاتی ادارے کے مطابق اسی سازش کے تحت 2نومبر2015ءکو داو¿د کے شارپ شوٹرز نے گجرات میں دائیں بازو کے دو رہنماو¿ں شریش بنگالی اور پرگنیش مستری کو قتل کر دیا تھا ¾شارپ شوٹرز نے یہ واردات یعقوب میمن کی پھانسی کا بدلہ لینے کے لئے کی تھی اس سلسلے میں بھارتی تحقیقاتی ایجنسی ”انڈر ورلڈ“ کے 10 مبینہ ممبران کے خلاف جلد ہی عدالت میں چارج شیٹ جمع کرانے جارہی ہے ¾اسی چارج شیٹ میں یہ سارے انکشافات کئے گئے این آئی اے داو¿د ابراہیم کے جن 10 ساتھیوں کے خلاف چارج شیٹ عدالت میں پیش کرے گی۔

ان میں سے سات افراد حاجی پٹیل، محمد یونس شیخ، عبد السمیع ، عابد پٹیل، محمد الطاف، محسن خان اور زیشان احمد گزشتہ سال پکڑے گئے تھے۔این آئی اے نے چارج شیٹ میں الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان میں رہنے والے انڈر ورلڈ کے ممبر جاوید چکنا اور ساو¿تھ افریقہ میں مقیم زاہد میاں ہندو لیڈروں کے قتل کے ماسٹر مائنڈ ہیں جنہوں نے بھارت میں مذہبی رہنماو¿ں اور گرجا گھروں پر حملوں کی منصوبہ بندی اور ہندو لیڈروں کو قتل کرنے کیلئے ہٹ لسٹ تیار کی تھی۔