کوئٹہ (جیوڈیسک) کوئٹہ میں سریاب روڈ پر یونیورسٹی کے قریب دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار شہید اور متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔ دھماکہ اس قدر زور دار تھا کہ اس کی آواز تین سے چار کلومیٹرز دور تک سنی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ دھماکے کے وقت یونیورسٹی اور سکولوں کے طلبہ وہ طالبات چھٹی کے بعد گھروں کو جا رہے تھے کہ پولیس چوکی کے قریب دھماکہ ہوا جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔ دھماکے کے بعد جائے حادثہ پر بھگدڑ مچ گئی اور لوگ جان بچانے کیلئے دیوانہ وار بھاگ کھڑے ہوئے۔ دھماکے کے بعد قریبی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور شہریوں کو آمد رفت کے سلسلے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ، بم ڈسپوزل سکواڈ اور پولیس اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا ، بم ڈسپوزل سکواڈ نے جائے حادثہ پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں اور شواہد اکٹھے شروع کر دیئے ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ دھماکے کے وقت بسیں طلبا کو لے کر باہر جا رہی تھیں کہ اسی دوران زور دار دھماکہ ہوگیا ۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ دھماکہ اتنی شدید نوعیت کا تھا کہ اس کی آواز چار کلومیٹرز دور تک سنی گئی ، دھماکے کے بعد علاقے کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور چھٹی پر گئے تمام ڈاکٹرز کو ہسپتال طلب کر لیا گیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور پولیس اہلکاروں کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے سکیورٹی اداروں سے دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی ہے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں شہید ہونے والے ٹریفک پولیس اہلکار ہیں جو اس وقت وہاں ڈیوٹی پر تعینات تھے۔