استنبول (جیوڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے داعش کے خلاف برسر پیکار بین الاقوامی اتحاد پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ دہشت گرد تنظیم کے خلاف ترکی کو سپورٹ نہیں کر رہا۔
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق استنبول میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتحاد نے ترکی کو چھوڑ دیا ہے کہ وہ تنہا داعش کے خلاف لڑے۔ یورپی ممالک پر الزام عائد کیا کہ ان ممالک نے شامی مہاجرین کے لیے اپنے دروازے بند کر دیے محض اس وجہ سے یہ مہاجرین ان کے لیے تشویش کا ذریعہ بن رہے تھے۔
شام میں داعش کے خلاف لڑنے کا دعویٰ کرنے والوں میں کوئی بھی ایسا نہیں جس نے داعش کو اتنا نقصان پہنچایا ہو جتنا ہم نے پہنچایا ہے۔ ان لوگوں نے ہمیں تنظیم کے خلاف لڑائی میں تنہا چھوڑ دیا ہے اور اس کا نتیجہ کبھی خودکش دھماکوں کی شکل میں اور کبھی کیلیس شہر پر حملوں کی صورت میں ہمیں تکلیف دے رہا ہے۔
ہم ایک محفوظ زون کے قیام کے ذریعے شام کے بحران اور ان وجوہات کا بھی خاتمہ چاہتے ہیں جن کے سبب لوگ ہجرت پر مجبور ہو رہے ہیں، تاہم یورپ نے مہاجرین کے لیے ہماری پیش کش کی روش تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے۔