اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے لال مسجد اور جامعہ حفصہ سے متعلق کیس میں وفاقی حکومت سے عدالتی فیصلوں پر عمل در آمد رپورٹ طلب کر لی ہے۔
سپریم کورٹ میں لال مسجد اور جامعہ حفصہ سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔ جسٹس اعجازافضل نے ریمارکس دیئے کہ آپریشن میں مرنے والوں میں کتنے افراد معصوم تھے کتنے شرپسند تعین کیسے کیا گیا ، مرنے والوں میں صرف 3افراد معصوم تھے تعین کیسے کیا گیا، ڈپٹی اٹارنی جنرل سہیل محمود نے کہا کہ جامع رپورٹ تیار کی گئی 103 افراد مارے گئے۔
مرنے والے 3 راہ گیروں کو دیت کی رقم بھی دی گئی، جسٹس قاضی فائز عیسی نے لال مسجد کے وکیل سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن میں 11فوجیوں کو کس نے مارا ۔ ایڈووکیٹ طارق اسد نے بتایا کہ مسجد پر 3 اطراف سے فائرنگ کی گئی ، سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت سے عدالتی فیصلوں پر عمل در آمد رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 4ہفتوں تک ملتوی کر دی۔