کراچی (جیوڈیسک) پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ رینجرز آپریشن کے بعد حالات میں کافی بہتری آئی ہے تاہم لوگوں کے لاپتہ ہونے سے کراچی آپریشن کامیاب نہیں ہوگا۔
پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفیٰ کمال نے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر سے ملاقات کی جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملاقات ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہی، جس میں ڈی جی رینجرز سے ایم کیو ایم کے جاں بحق کارکن آفتاب احمد کے حوالے سے بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ آفتاب احمد کے مارے جانے پر دکھ ہے،ایسے واقعات نہیں ہونے چاہییں جب کہ رینجرز نے آپریشن کے دوران 2 سال میں نمایاں کام کیا اور اس سے حالات میں کافی بہتری آئی ہے تاہم لوگوں کے لاپتہ ہونے سے کراچی آپریشن کامیاب نہیں ہوگا۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ گرفتاریوں اور لوگوں کوغائب کرنے سے کراچی آپریشن میں کامیابی نہیں مل سکتی کیوں کہ کسی بھی کارکن کے مارے جانے کو متحدہ قائد استعمال کرتے ہیں جب کہ ورغلائے ہوئے لوگوں کو دوبارہ معاشرے کا حصہ بنانا ہوگا، جو راستہ بدل لے گا ہم ان کے لیے آواز اُٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے نمائندوں سے پوچھیں کہ کیا وہ ’’را‘‘ کے لیے کام نہیں کرتے اور اگر نہیں کرتے تو ڈاکیومینٹری کے خلاف قانونی راستہ کیوں اختیار نہیں کیا جب کہ سرفراز مرچنٹ کے کاغذات کی خلاف ایم کیو ایم والے جواب کیوں نہیں دیتے ہیں۔
دوسری جانب ترجمان رینجرز کے مطابق ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر سے مہاجر قومی موومنٹ اور پاک سر زمین پارٹی کے وفود نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں جس میں کراچی میں امن وامان سے متعلق بات چیت کی گئی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں نے شہر میں قیام امن میں کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے جب کہ شہر کا امن برقرار رکھنا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔