لاہور (جیوڈیسک) دورئہ انگلینڈ میں اسپن کا شعبہ کمزور رہ جانے کا خدشہ ہے، یاسر شاہ کا اسکین ٹیسٹ ہوگیا، بحالی کیلیے 4 سے 5ہفتے درکار ہونگے، ذوالفقار بابر، عماد وسیم کی فٹنس بھی مشکوک ہے،جولائی سے قبل صورتحال میں بہتری نہ آئی تو ناتجربہ کار محمد اصغر، بلال آصف اور زوہیب خان پر انحصار کرنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق دورئہ انگلینڈ کیلیے ممکنہ 35کھلاڑیوں کی فہرست میں 6 اسپنرز یاسر شاہ، ذوالفقار بابر، عماد وسیم، محمد اصغر، بلال آصف، زوہیب خان کو شامل کیا گیا تھا، انجرڈ محمد حفیظ، حارث سہیل، راحت علی، عماد وسیم کی پاکستان ملٹری کاکول اکیڈمی میں شرکت فٹنس سے مشروط کی گئی تھی، ان میں سے راحت علی فٹ ہوگئے لیکن ذوالفقار بابر کی صورت میں انجرڈ کھلاڑیوں کی فہرست میں اضافہ ہوگیا، اب پی سی بی کی کوتاہی اوریاسر شاہ کی لاپروائی کے باعث پاکستان ٹیم دورئہ انگلینڈ میں ایک اہم ہتھیار سے محروم ہوتی نظر آرہی، گذشتہ سال انگلش سائیڈ کیخلاف سیریزمیں فٹنس مسائل سے دوچار ہونے والے لیگ اسپنر کا اس دوران ڈوپ ٹیسٹ ہوا جس کے مثبت آنے پر 3ماہ کیلیے معطل ہوگئے، مارچ کے آخر میں معطلی کی سزا ختم ہو ئی۔
تاہم اس دورانیے میں یاسر شاہ نے خود بھی کرکٹ سے تعلق توڑے رکھا،انھوں نے فٹنس بحالی کے پروگرام میں شرکت نہیں کی، نہ ہی پی سی بی نے کوئی توجہ دی، تمام تر توانائی لیگ اسپنر کو طویل عرصے تک پابندی سے بچانے پر صرف ہوئی، فٹنس پر بورڈ نے کام کیا نہ خود انھوں نے ذمہ داری دکھائی، اسپن بولنگ کیمپ لگا تو ان کی انجری پھر سامنے آئی، فٹنس کیمپ میں شرکت نہیں کرسکے۔
خدشہ ہے کہ دورہ انگلینڈ سے بھی باہر نہ ہو جائیں، پی سی بی ترجمان کے مطابق لیگ اسپنر کا ایم آر آئی سکین کرایا گیا ہے، ڈاکٹر کی رائے ہے کہ ان کی گھٹنے کی انجری کو بہتر ہونے میں 4 سے 5 ہفتے لگیں گے اور انھیں اس دوران فزیکل تھراپی اور بحالی کے عمل سے گزرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ یاسر شاہ گذشتہ سال انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل ریڑھ کی ہڈی میں درد کے باعث ایک میچ سے باہر ہو گئے تھے، ان کے انگلینڈ کے خلاف سیریز کے آغاز سے قبل مکمل فٹ ہونے کی بات کی جارہی ہے لیکن خدشات کی تلوار ضرور لٹک رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق عماد وسیم کو بھی فٹنس حاصل کرنے کیلیے ایک ماہ کا وقت درکار ہے، ذوالفقار بابربھی بحالی کے عمل سے گزر رہے ہیں، صورتحال کچھ واضح نہیں، محمد حفیظ فٹ بھی ہوگئے تو بولنگ پر پابندی کا شکار ہیں، دورہ انگلینڈ کیلیے اسکواڈ کا اعلان جون کے پہلے ہفتے میں متوقع ہے، ٹاپ تھری سپنرز فٹ نہ ہوئے تو ناتجربہ کار محمد اصغر، بلال آصف، زوہیب خان پر انحصار یا پھر فیصلوں کیلیے مزید انتظارکرنا ہوگا۔