کراچی (جیوڈیسک) باسط علی سے جونیئر چیف سلیکٹر کی کرسی چھن جانے کا امکان روشن ہوگیا، البتہ انھیں بطور جونیئرکوچ 2 سال کا کنٹریکٹ پیش کیا جا سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق باسط علی کافی عرصے سے جونیئر چیف سلیکٹر ہیں مگر ان کے دور میں ٹیموں کی کارکردگی اوسط درجے کی رہی، کوئی نیا نوجوان کھلاڑی بھی ابھر کر سامنے نہ آ سکا، عام تاثر یہ ہے کہ چونکہ وہ میڈیا میں بورڈ آفیشلز کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے اس لیے انھیں یہ پوسٹ سونپی گئی تھی، البتہ اب اعلیٰ حکام کو اپنی غلطی کا احساس ہونے لگا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ دنوں باسط علی کو جونیئر چیف سلیکٹر کے عہدے سے ہٹانے پر غور کیا گیا، بعض آفیشلز کا خیال تھا کہ وہ بطور کوچ زیادہ کامیاب ثابت ہو سکتے ہیں، ان کے زیرکوچنگ سوئی گیس کی ٹیم نے ڈومیسٹک کرکٹ میں کئی کامیابیاں سمیٹی ہیں، انھیں دورئہ انگلینڈ کیلیے انڈر 19 ٹیم کا کوچ مقرر کرنے کی اطلاعات پہلے سے سامنے آ چکیں، اب اس میں اضافہ یہ ہوا کہ 2 سالہ معاہدے پر غور ہو رہا ہے، بورڈ کی بعض شخصیات یہ بھی سمجھتی ہیں کہ وہ بطور ویمن ٹیم کوچ بھی کامیاب ثابت ہوں گے، انھیں مستقبل میں یہ ذمہ داری بھی مل سکتی ہے۔
باسط ماضی میں بھی خواتین کرکٹرز کی رہنمائی کر چکے ہیں۔ دورئہ انگلینڈ میں ہی کرنل (ر) نوشاد علی اے ٹیم کے منیجر ہونگے، ان سے بھی2 سالہ معاہدے کا امکان ہے، اس صورت میں ذاکر خان کے مستقبل پر سوالیہ نشان ثبت ہو جائے گا، بورڈ نے انھیں اور انتخاب عالم کو ڈائریکٹرز کے عہدوں سے فارغ کرتے ہوئے بالترتیب جونیئر اور سینئر ٹیموں کا منیجر بنانے کا فیصلہ کیا تھا، اس کی وجہ سابقہ تنخواہ و دیگر مراعات کو برقرار رکھنا بنی، اب اگر وہ انڈر 19کے ساتھ نہیں گئے تو کیا پوزیشن سونپی جائے گی یہ تاحال واضح نہیں ہوا، واضح رہے کہ انتخاب عالم دورئہ انگلینڈ میں سینئر ٹیم کے منیجر برقرار رہیںگے۔