کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) فوڈ سنٹر کروڑ پر کاشت کاروں کا استحصال جاری۔آڑھتیوں کا گندم فروخت کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے بار دانے کا کوٹہ 7200بوری سے کم کر کے 1800کرنے پر کاشت کاروں کا شدید احتجاج۔
تفصیل کے مطابق فوڈسنٹر کروڑ پرسیاسی اثر رسوخ رکھنے والے اور مڈل مینوں کو نوازنے کی مہم عروج پر رہی بااثر لوگوںکو کئی کئی مرتبہ بوریاں دی جاتی رہیں پہلے کوارڈینیٹر ریاض کلاسرہ روزانہ دو سے تین ہزار بوری ایک مخصوص گروپ کو دیتے رہے آخر میں کچھ لوگوں کے احتجاج پر لسٹ میں اضافی 2600بوری کا پتہ چلالیا گیا اور کینسل کر دی گئی اور ریاض کلاسرہ کو کورڈینیٹر شیپ سے ہٹا دیا گیا اُن کی جگہ ملک مشتاق کو نیا کوارڈینیٹر مقرر کیا گیا اور اُس کے ساتھ ہی باردانہ 7200سے کم کرکے 1800سے بوری کر دیا گیا نئے کوارڈینیٹر بھی بہت سے لوگوں کے نرغے میں پھنس گئے اور آؤٹ آف میرٹ باردانہ یعنی موضع سے ہٹ کر فراہم کرنے لگے ہیں جبکہ فہر ست کر مطابق موضع کی سطح پر تاریخ مقرر ہے ۔
کاشت کاروں کے مطابق جن لوگوں کے نام محکمہ مال کی سروے بُک میں شامل ہیں اُن کو کسی بھی تاریخ میں کال ڈیپازٹ جمع کروانے کے بعد باردانہ ملنا اُنکا حق ہے لیکن ایسا نہیں کیا جارہا ضلع لیہ میں DCOکے تبادلہ اور قائم مقام DCOڈاکٹر لبنیٰ نذیر کے خاوند کی وفات کی وجہ سے اُن کی مصروفیات کے باعث گندم خریداری مراکز پر کوئی چیک نہیں رہا ہے جبکہ Acکروڑ فیصلہ کی قوت نہیں رکھتے اور کچھ لوگوں کے دباؤ میں آکر کسی نہ کسی طرح سے باردانہ دلوا رہے ہیں اصل کاشت کار اس ساری صورتحال سے سخت پریشان ہیں جن کی تذلیل کر کے آڑھتیوں کو گندم فروخت کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے علاقہ کے کاشت کاروں نے نا انصافی کے خلاف محکمہ انٹی کرپشن میں جانے کا اندیہ دیا ہے۔