نیو دہلی (جیوڈیسک) بھارت سندھ طاس معاہدے کی دھجیاں اڑانے لگا۔ میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ نئی دلی دریائے چناب کے پانی کا رخ تبدیل کرنے جا رہا ہے۔
ورلڈ بینک کی ضمانت سے ہونے والے سندھ طاس معاہدے میں دریائے چناب، دریائے جہلم اور دریائے سندھ پر پاکستان کا حق تسلیم کیا گیا مگر مکروہ عزائم رکھنے والے بھارت نےشروع ہی میں معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر کے پاکستان کے دریاؤں پر نہریں اور ڈیمز بنانا شروع کر دیے۔
سب سے پہلے بھارت نے 1978 میں دریائے چناب پر سلال ڈیم بنانے کی کوشش کی۔ اس کے بعد مقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب پر بگلیہار ڈیم بنایا 2008 میں بھارت نے دریائے چناب میں پانی کم کر کے پاکستانی فصلوں کو تباہ کرنے کی کوشش کی۔
جبکہ 2014 میں بھارت نے بغیر کسی وارننگ کے دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا جس سے پیدا ہونے والے سیلاب نے زرعی علاقوں میں تباہی مچائی۔ بھارت نے دریائے جہلم پر کشن گنگا ڈیم اورتوبل نیوی گیشن پراجیکٹ بھی غیر قانونی طور بنائے ہیں۔