اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ کی جانب سے صحت اور تعلیم کو بنیادی انسانی حقوق قرار دے دیا گیا۔ عدالت عظمیٰ نے ادویات پر سبسڈی نہ دیئے جانے پر شدید غم و غصے کا اظہار بھی کہا۔ جسٹس اعجاز افضل نے از خود نوٹس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ کھاد کے بجائے سبسڈی ادویات پر دی جانی چاہئے، لوگ سر درد کی دوا نہیں خرید سکتے۔
ہیپاٹائٹس کی کیسے خریدیں گے، لگتا ہے حکومت کو عوام کی صحت سے کوئی سروکار نہیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے نے کہا کہ کوہستان اور تورغر میں ادویات کو 16 ڈگری سے کم درجہ حرارت پر پہنچانا مشکل ہے۔
اس پر جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ وہاں آئیسکریم جا سکتی ہے تو دوائیں کیوں نہیں، صحت، تعلیم اور سستی ادویات کیلئے اقدامات اٹھانا حکومتی ذمہ داری ہے۔