مہمند ایجنسی (سعید بادشاہ سے) مہمند ایجنسی، تحریک انصاف کی صوبائی حکومت یورپ اور یہودیوں سے اربوں روپے فنڈز لیکر فحاشی کو فروغ اور پختون کلچر کو تباہ کر رہی ہے۔ بر صغیر کی جنگ آزادی میں علمائے دیوبند کی جدوجہد سے انگریز نکلنے پر مجبور ہوا۔ پاکستان میں جے یو آئی اسلامی اور نظریاتی سرحدات کی محافظ جماعت ہے۔ روس اور امریکہ دونوں نے علماء اور مدارس کو ٹارگٹ کیا ہے۔فاٹا کی معدنی وسائل پر عاصب قوتوں کی نظریں لگی ہوئی ہے۔ ملک میں لبرل سیاسی پارٹیاں ناکام رہی ہے۔ عوام حکومت ووٹ کے ذریعے علماء کے حوالے کریں۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام کے رہنماء و سنیٹر مولانا عطاء الرحمن، خیبر پختونخواہ کے امیر مولانا گل نصیب خان، ناظم اطلاعات کے پی کے مولانا عبدالجلیل جان، مولانا رفیع اللہ قاسمی، جے یو آئی مہمند ایجنسی امیر مولانا محمد عارف حقانی، سابق ایم این اے مولانا غلام محمد صادق، مفتی حاکم علی حقانی اور دیگر نے جمعرات کے روز غلنئی سپورٹس سٹیڈیم میں منعقد دستار فضیلت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جسمیں صوبہ بھر سے پارٹی عہدیداروں، جید علمائے کرام اور ہزاروں کی تعداد میں پارٹی ورکروں نے شرکت کی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عطاء الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی کو حکومت ایک سازش کی تحت ملی ہے۔ جو یورپ اور اسلام دشمن قوموں سے اربوں کے فنڈز لیکر پختونوں کے خطے میں اسلامی تشخص کو پامال کر کے غریانیت اور فحاشی عام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کے بعد امریکہ کی افغانستان پر چڑھائی کے دوران مدارس اور علمائے کرام کو ٹارگٹ کیا گیا مگر خطے کے غیر ت مند مسلمانوں نے ان کی چال کو مسترد کر کے علمائے کرام اور دین اسلام کا ساتھ نہیں چھوڑا۔ انہوں نے کہا کہ 1857 میں انگریزوں نے ہندوستان پر تسلط قائم کیا تو علمائے دیوبند نے ان کا مقابلہ کیا۔ انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کے بعد علمائے کرام اور جے یو آئی پاکستان اسلامی قوانین کی محافظ جماعت ہے۔ اس لئے پاکستانی عوام بالخصوص پختون اور قبائلی علمائے کرام کی نمائندہ جماعت کو ووٹ کے ذریعے منتخب کر کے اسلامی نظام کے نفاذ مین اپنا کردار ادا کریں۔ مولانا گل نصیب خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں حکمرانوں کے اثاثے بیرون ملک میں ہوتے ہیں اور مشکل وقت میں اپنا وطن چھوڑ کر مغربی ممالک کی طرف بھاگ نکلتے ہیں۔ مگر جے یو آئی ہر وقت قوم کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔ پاکستان کی لبرل سیاسی جماعتیں ناکام ہو چکی ہے۔ اس لئے عوام الیکشن کے ذریعے انہیں مسترد کر کے جے یو آئی کو حکومت سونپ دے۔ کیونکہ علمائے کرام حکومت، تجارت، سیاست اور معیشت کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کے صوبائی حکومت نے تبدیلی کا نعرہ لگا کر تعلیم کو ترجیح دینے کا اعلان کیا تھا۔ مگر آفسوس کہ آج بھی ہزاروں بچے تعلیم سے محروم اور چائلڈ لیبر میں مصروف نظر آتے ہیں۔ جلسے سے مولانا راحت اللہ حقانی، مولانا عبدالقادر، مولانا محمد عادل، مولانا سمیع اللہ اور مفتی غلام قادر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقعہ پر کمالی حلیمزئی کے ملک بخت منیر جمعیت علمائے اسلام میں شمولیت کا اعلان کیا۔ دستار فضیلت کانفرنس کے آخر میں وفاق المدارس سے فارغ التحصیل ہونے والے 70 علمائے کرام کی دستار بندی کی گئی اور نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والوں میں انعامات تقسیم کئے گئے۔