کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ اپوزیشن کا قومی اسمبلی کے اجلاس سے فرارعوام سے غداری ہے۔عوام نے مخالفین کے جھوٹ اور منافقت کوجان لیا ہے اورانہیں پتہ چل گیا ہے کہ قائدجمہوریت میاں نوازشریف کے ہاتھ صاف ہیں اور انہوں نے اپنے تین ادوار میںچاروں صوبوں میں کھربوں روپے کے میگاپراجیکٹس دئیے لیکن ان پر کبھی کوئی انگلی اٹھی اور نہ ایک پیسے کی کرپشن ثابت ہوسکی۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ(ن) لیڈیز ونگ کی صوبائی صدر پروین بشیر نے ٹیلی فون پر اندرونِ سندھ کے رہنمائوں سید شبیر الحسن شاہ راشدی ،سید عبد الغفور شاہ ،محمد اکرم اوٹھو ، اکرم جٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہاکہ ہماری قیادت کا خاصا ہے،اپوزیشن تہمتیں لگا کر ان کی ذات کومتنازعہ بنانے کی کوششوں میں لگی ہوئی جو یقیناً لاحاصل ثابت ہوں گی۔اپوزیشن رہنمائوں کا اصرار تھا کہ وزیراعظم اسمبلی میں ارکان کاسامنا کریں لیکن جب وہ تشریف لائے اور قوم کے سامنے اپنا موقف پیش کیا تو اپوزیشن نے اسمبلی سے راہ فراراختیار کرنے میں ہی عافیت سمجھی۔
پروین بشیر نے کہا کہ ضرورت اس بات کی تھی کہ وزیراعظم کے خطاب کے بعد اپوزیشن لیڈر اورعمران خان ایوان میں کھڑے ہوکربات کرتے اوروزیراعظم کی چارج شیٹ کاجواب دیتے تاکہ قوم کو پتہ چلتا کہ کون حق پر ہے۔لیکن یہ ہماری پارلیمانی سیاست اور تاریخ کا المیہ ہے کہ اپوزیشن رہنماایوان میں وزیراعظم کے سچ کا سامنا نہ کرسکے اورپیٹھ دکھاکر ایوان سے نکل گئے۔
یہ تاریخی بات ہے کہ ملک میں پہلی بارکسی وزیراعظم نے حزب اختلاف کے سارے سوالوں کا بڑی حقیقت پسندی اور جرات مندی کے ساتھ قومی اسمبلی میںجواب دیا،اپوزیشن کے پاس وزیراعظم کی کسی بات کا کوئی جواب نہیں تھا اس لئے وہ ایوان سے چلے گئے۔اپوزیشن کا یہ طرزعمل ایوان کی توہین ہے اور اس پر حزب اختلاف کے رہنمائوں کواسپیکراور قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کا قومی اسمبلی سے خطاب عوام کے دلوں کی آواز تھا۔وزیراعظم کی حقائق پرمبنی تقریرسن کر پانامالیکس کے غبارے سے ہوانکل گئی ہے اوراب کوئی جوازنہیں رہا کہ اپوزیشن ہماری قیادت پربے تکے الزامات عائد کرے اور ایوان میں بات کرنے کی بجائے گلیوں اور بازاروں میں شوروغوغاکرکے عوام کی توجہ حاصل کرے۔اب یہ مسئلہ پارلیمنٹ میں ہی حل ہوگا ،مسلم لیگ(ن) اپوزیشن کو بھاگنے نہیں دے گی۔