تحریر : ملک نذیر اعوان محترم قارئین شب برات کوئی معمولی رات نہیں ہے شب برات نہایت عظمت والی رات ہے یہ بڑی نازک رات ہے اور مغفرت والی رات ہے اس رات اللہ پاک گناہ گاروں کوجہنم کی آگ سے نجات دیتا ہے ،مفتی احمد یار خان نعیمی فرماتے ہیں ،،آتش بازی بنانا، بیچنا، خریدنا چلانا اور چلوانا یہ سب حرام ہے ا ور آتش بازی نمرود کی ایجاد ہے ہمیں ایسے کاموں سے اجتناب کرنا چاہیے یہ رات اللہ تعالیٰ کی عبادت ااور گناہوں سے معافی طلب کرنے کی ہے ماہ شعبان کی پندرہویں رات کو،،شب برات کہا جاتا ہے شب کے معنی رات اور برات کے معنی نجات کے ہیں اس رات میںاللہ رب العزت قبیلہ بنی کلب کی بکریوں کے بالوں کی تعداد سے زیادہ گناہ گاروں کی بخشش فرماتا ہے قبیلہ بنی قلب کے بارے میں آتا ہے کہ عرب قبائل میںسب سے زیادہ بکریاں پالنے والا قبیلہ،قبیلہ بنی قلب تھا۔
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ آقا دو جہاں سرور کائنات رحمت دو عالمۖ نے فرمایا میرے پاس جبرائیل آئے اور کہا کہ یہ شعبان کی پندرہویں رات ہے اس میں اللہ تعالیٰ جہنم سے اتنے گناہ گاروں کو آزاد فرماتا ہے جتنے بنی کلب کی بکریوں کے بال ہیں اس لیے محترم قارئین شب برات بہت عظمت اور برکت والی رات ہے اوردوسرے لفظوں میں بجٹ والی رات ہے جس طرح ہر سال نیا بجٹ پیش ہوتا ہے اس طرح اللہ پاک اس رات کو ہر شخص کا بجٹ بناتا ہے اس رات کو کتنے آدمیوں کا مردوں میں نام لکھ دیا جاتا ہے مگر لوگ اس سے غافل ہیں ہم بازاروں میں پھر رہے ہوتے ہیں انہیں خبر نہیں ہوتی ہے ان کے کفن سلائی ہو چکے ہوتے ہیں ہمیں اس پر غور کرنا چاہیے کہ ہمارے عزیزوں اقارب،والدین بہن بھائی پچھلی شب برات میں ہمارے ساتھ موجود تھے۔
لیکن آج وہ ہمارے ہاں نہیں ہیں لہذا اس رات سے ہمیں فائدہ اٹھاناچاہیے زیادہ وقت عبادت اور ذکرو اذکار میں گزارنا چاہیے اور کثرت سے استغفار کرنا،قرآن پاک کی تلاوت کرنااور نہایت عاجزی و انکساری کے ساتھ اللہ سے رو کر دعا کرنا کہ اللہ پاک ہماری مغفرت فرما ،ہمیں دنیا اور آخرت دونوں میںکامیابی و کامرانی عطا فر ما ،حضرت سیدنا معاذ بن جبل سے روایت ہے کہ حضرت محمد مصطفیۖ کا ارشاد پاک ہے کہ شعبان کی پندرہویں شب میں اللہ تعالیٰ تمام مخلوق کی طرف تجلی فرماتا ہے اور سب کو بخش دیتا ہے مگر کافر اور عداوت والے کو(نہیں بخشتا)اور اس کے علاوہ جو رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک نہ کرے (تکبر کے ساتھ ٹخنوں سے نیچے)کپڑا لٹکانے والے ،والدین کی نافرمانی کرنے والے،شراب کے عادی اور چغل خور کی طرف اللہ پاک کھبی نظر رحمت نہیں فرماتا۔
Hazrat Ali R.A
امیر المومنین حضرت علی شعبان المعظم کی پندرہویں رات اکثر باہر تشریف لاتے ایک بار اسی طرح شب برا ت میں باہر تشریف لائے اور آسمان کی طرف نظر اٹھا کر فرمایا،،ایک مرتبہ اللہ کے نبی حضرت سیدنا ابودائود نے شعبان کی پندرہویں رات آسمان کی طرف نگاہ اٹھائی اور فرمایا یہ وہ وقت ہے کہ اس وقت میں جس شخص نے اللہ پاک سے جو دعا مانگی اس کی دعا اللہ پاک نے قبول فرمائی جس نے مغفرت طلب کی اللہ پاک نے اس کی مغفرت فرما دی بشرطیکہ دعا کرنے والا ظالم ،ٹیکس چور،جادو گر،کاہن،نجومی اور ظالم حاکم کے سامنے چغلی کھانے والا اور گانے بجانے والا نہ ہو پھر یہ دعا کی ،اے اللہ عزوجل اے دائود علیہ السلام کے رب جو کوئی اس رات میں تجھ سے دعا کرے یا مغفرت مانگے تو ااس کو بخش دے ،ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں۔حضور پر نور آقا دو جہاںۖ نے ارشاد فرمایا اللہ پاک چار راتوں کو خیرو برکت کے دروازے صبح تک کھو ل د یتا ہے (١)۔۔شب عیدالفطر (٢)۔شب عیدلاضحی۔(٣)۔پندرہ شعبان کی رات۔(٤)۔یوم عرفہ(نوذوالحجہ کی رات) اذان(فجر)تک۔فرشتوں کی آسمان میںدو عیدیں ہوتی ہیں فرشتوں کی عیدیں شب برات اور لیلتہ القدر ہیں۔مومنوں کی عیدیں عیدالفطر اور عیدالاضحی ہیں فرشتوں کی عیدیں رات کو اس لیے ہوتی ہیں کہ وہ سوتے نہیں ۔مومنوںکی عیدیں دن کو اس لیے ہوتی ہیں کہ وہ سوتے ہیں۔۔
حضرت علی سے روایت ہے کہ پیارے آقا نے ارشاد فرمایا ،،جب شعبان المعظم کی پندرہویں رات ہوتو اس رات کو قیام کرو اور دن کو روزہ رکھو اس رات میں اللہ کی تجلی آفتاب کے غروب ہونے کے وقت ہی سے آسمان دنیا پر ظاہر ہوتی ہے اور اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ کیا کوئی بخشش مانگنے والا ہے کہ میں اس کو بخش دوں ۔کیا کوئی رزق مانگنے والا ہے کہ میں اسے رزق عطا کردوں ۔کیا کوئی مصیبت زدہ ہے کہ میں اس کی مصیبت ختم کر دوں۔کیاکوئی حاجت مانگنے والا ہے میں اس کی حاجت پوری کر دوں ،،یہاں تک کہ صبح ہو جاتی ہے آقا دو جہاںۖ نے ارشاد فرمایا ۔کہ جس نے بارہ رکعت نماز نفل اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورةالفاتحہ کے بعد دس مرتبہ سورة اخلاص پڑھے تو اس کے تمام گناہ معاف کر دیئے جائیں گے اور اس کی عمر میں برکت ہو گی۔
ہمارے پیارے آقاۖ نے ارشا د فرمایا جو شخص پندرہ شعبان کو روزہ رکھتا ہے اسے دو سال ایک گزشتہ اور ایک سال آئندہ کے روزوں کا ثواب ملتا ہے ایک اور روایت میں ہے کہ پندرہویں شعبان کو جن،پرندے،درندے اور سمندر کی تمام مچھلیاں بھی روزہ رکھتی ہیں ۔اس لیے آخر میںمیری تمام مسلمان بھائیوں سے التجاء ہے کہ اس رات کو کثرت سے عبادت و ریاضت کریں اور اللہ پاک سے رو رو کر اپنے گناہوں کی مغفرت مانگے ۔اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کو اس رات میں کثرت سے عبادت کرنے کی توفیق عطا فر مائے آمین۔۔۔۔۔۔اللہ پاک آپ کا حامی و ناصر ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔