سرینگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران 5بے گناہ کشمیریوں کو فائرنگ کے شہید کردیا ،واقعے کے خلاف علاقے کے عوام مشتعل ہوکر سڑکوں پر نکل آئے اور قابض فوج اور بھارتی حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا،دوسری طرف مقبوضہ وادی میں میرواعظ مولوی فاروق، عبدالغنی لون اور ہوال کے شہداء کی برسیوں کے موقع پر مکمل ہڑتال کی گئی اس موقع پر تمام دکانیں ،کاروباری مراکزٹرانسپورٹ کی آمدورفت بند رہی۔
کٹھ پتلی انتظامیہ نے عیدگاہ میں شہداء کے قبرستان کی طرف جانیوالے مارچ کو روکنے کیلئے سری نگرمیں کرفیو اور دوسری پابندیاںعائد کررکھی تھیں۔47راشٹریہ رائفلز(آر آر) اور سپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی ) کے فوجیوں نے علاقے میں گھس کر بے گناہ کشمیریوں کے خلاف کارروائی کی۔حریت رہنمائوں نے بھارتی فوج کے ہاتھوں پانچ بے گناہ کشمیریوں کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کو ان کا حق حاصل کرنے سے نہیں روک سکتا۔عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی فوج کی ظالمانہ کارروائیوں کا نوٹس لے اور کشمیریوں کا قتل عام رکوانے کیلئے اپنا اثر رسوخ استعمال کرتے ہوئے بھارت پر دبائو ڈالے۔
انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی،میر واعظ عمر فاروق، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، محمد اشرف صحرائی، نعیم احمد خان، مختار احمد وازہ، جاوید احمد میر، ظفر اکبر بٹ، راجہ معراج الدین کلوال، محمد اشرف لائیہ، الطاف احمد شاہ اور ایاز اکبر کو مارچ کی قیادت سے روکنے کیلئے گھروں میں نظربند کر دیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدگیلانی نے شہید ملت مولانا محمد فاروق اور شہید حریت خواجہ عبدالغنی لون سمیت جملہ شہدائے کشمیر کو شاندار الفاظ میں یاد کرتے ہوئے ان کی مغفرت اور بلند درجات کے لئے دعا کی ہے۔ صباح نیوز کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں اپنے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں کہا کہ طاقت اور تشدد کے ذریعے کشمیریوں کی مبنی برحق جدوجہد کو دبایا جا سکتا اور نہ اس طرح کے حربوں سے حریت قیادت اور عوام کے حوصلے پست کئے جا سکتے ہیں۔