کراچی (جیوڈیسک) کراچی حیدرآباد موٹر وے ایم نائن، لیاری ایکسپریس وے کے تعمیراتی کام اور دیگر ترقیاتی منصبوں کا جائزہ اجلاس گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کی زیرِ صدارت پیر کو گورنر ہاﺅس میں منعقد ہوا۔ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ لیاری ایکسپریس وے پر کام کی رفتار کو بڑھا کر اسے اس سال دسمبر تک ہر صورت میں مکمل کرلیا جائے تاکہ عوام اسے استعمال کر سکیں۔
اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو، چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی شاھد اشرف تارڑ ، پرنسپل سیکریٹری گورنر محمد حسین سید ، ڈائریکٹر جنرل فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن میجر جنرل محمد افضل، سیکریٹری بلدیات نور محمد لغاری، کمشنر کراچی سید آصف حیدرشاہ، میونسپل کمشنر بلدیہ عظمیٰ کراچی سمیع الدین صدیقی، ضلع وسطی وغربی کے ڈپٹی کمشنرز اور دیگر متعلقہ حکم نے شرکت کی۔
گورنر سندھ نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں سے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرز کے متواتر و مسلسل اجلاس منعقد کرنے کا مقصد ان منصوبوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو فوری طور پر دور کرنا ہے تاکہ عوام کو ان کے فوائد جلد از جلد منتقل کئے جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کراچی کے شہریوں کے لئے انتہائی اہم منصوبہ لیاری ایکسپریس وے مختلف وجوہات کے باعث 8 سال کے طویل عرصہ تک معطل رہا لیکن اب جبکہ کام بھرپور طریقہ سے شروع کیا جاچکا ہے۔
اس کی جلد از جلد تکمیل ضروری ہے انہوں نے کہا کہ اب صرف1.1 کلومیٹر رائٹ آف وے کا معاملہ تصفیہ طلب ہے جو کہ عدالت کے ذریعے جلد حل ہوجائے گا۔ انہوں نے منصوبے کےلئے این ایچ اے کی جانب سے فنڈز کی بروقت ریلیز کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے یہ منصوبہ اپنے شیڈول کے مطابق مکمل ہوجائے گا۔ انہوں نے ضلع وسطی اور غربی کے ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت کی کہ وہ ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے کے حکام کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور انہیں رائٹ آف وے کے حصول کے ضمن میں ہونے والے پیش رفت سے آگاہ کرتے رہیں۔