کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان کا کرداد متقل گاہ میں تبدیل کردیا اور اپنے ہی چالیس ہزار پاکستانی قربان کردئیے۔
عالمی امن کے لئے ہم نے کراچی سے کشمیر تک دہشت گردوں کو پرمٹ دے دیا کہ وہ جب دل کرے جہاں چاہیں دھماکے کردیں، معاشی طور پر ہم پر ایک سے بڑھہ ایک طوطان آکر گزر گیا اور دنیا کے بڑے بینک اور اداروں اور عالمی قوتوں کے مقروض ہوگئے، پھر ہمارے ایک باغی جنرل نے تحریری طور پر امریکہ کو اجازت مرحمت فرما دی کہ وہ جب چاہیں پاکستان کی بستیاں ڈرون مار مار کر اجاڑ دیں، گزشتہ سال چھبیس فوجی بھی قربانی میں دے دیئے، پھر امریکہ بہادر نے ہم پر پابندی لگائی کہ ہم بعض ممالک سے تجارت نہ کریں لیکن امریکہ خود ضرور کرے، ایبٹ آباد میں حملہ کر کے اسامہ بن لادن کو شہید کردیا گیا اور ہماری خود مختاری پر واضح سوالیہ نشان چھوڑ دیا۔
اب بلوچستان کے علاقے میں حملہ کر کے طالبان لیڈر مار دیا، مسلسل خودمختاری کو چیلنج کرنا امریکہ کی عادت ہوگئی ہے اور مسلسل چیخ پکار کر کے خاموش بیٹھ جانا ہمارے دفتر خارجہ کی عادت ہوگئی ہے، پاک فوج اس معاملے میں مسلسل گاندھی جی کا بندر بن کر تماشہ دیکھ رہی ہے، قوم کس کی طرف دیکھے اور کس سے منصفی چاہے؟ سال ہا سال کی کوششوں کے بعد افغان طالبان مذاکرات کی میز پر آئے تھے اور افغانستان میں دیر پا امن کے لئے سنجیدہ کوششیں کسی حتمی اور مثبت نتیجے کی طرف بڑھ رہی تھی مگر امریکہ نے افغانستان میں اپنی شکست پر پردہ ڈالنے کے لئے افغان لیڈر کو ماردیا۔
دنیا جانتی ہے کہ سفارتی معاملات جب طے پا رہے ہوں تو دشمن پر حملے روک دیئے جاتے ہیں، اس حملے کے بعد پاکستان سمیت کئی ممالک میں پھر سے انتہا پسندی کی ایک لہر وجود میں آئیگی، خود امریکہ و یورپی یونین بھی اس آگ سے نہیں بچ پائینگے، اکابر علماء مشائخ و اکابرین اہل سنت کے اہم ترین مشاورتی اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ ہمارے جنرل میں اتنی اخلاقی جرات ہونی چاہیے کہ وہ کہے کہ ہم آئندہ ڈرون مار گرائینگے، امریکہ خطے میں دیر پا امن کا حامی نہیں ہے امن مذاکرات کا اس حد تک بڑھ جانا نایاب تھا مگر امریکہ نے ایک نئی جنگ کا ا غاز کردیا ہے، ہمیں سی پیک منصوبے کی بھاری قیمت ادا کرنے کے لئے تیار رہنا چاہیے۔
وزیر داخلہ جو بیان آج دے رہے ہیں وہ بیان ہم چار دن پہلے دے چکے ہیں، اگر اسامہ حملے کے وقت پاک امریکہ تعلقات میں ڈیڈ لاک آجاتا تو یہ حملہ ہرگز نہ ہوتا،اس موقع پر رویت ہلال کمیٹی کے چئیرمین مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ جمعیت علماء پاکستان اکابرین اہل سنت کی قائم کردہ واحد نمائندہ مذہبی و سیاسی جماعت ہے، بھرپور حمایت اور تعاون جاری رکھیں گے، دارالعلوم امجدیہ کے مہتمم مفتی علامہ ریحان امجدی نے کہا کہ علماء مشائخ و اکابرین جمعیت علماء پاکستان کے پلیٹ فارم پر متحد ہیں، مفتی اعظم سندھ مفتی محمد جان نعیمی نے کہا کہ مرکزی جماعت اہل سنت جمعیت علماء پاکستان کی علماء ونگ ہے، جمعیت علماء پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔