لاہور (جیوڈیسک) دورۂ انگلینڈ سے قبل سلیکٹرزانجرڈ پلیئرز کے فٹ ہونے کی راہ تکنے لگے،ابتدائی اسکواڈ کی نقاب کشائی بدھ کو ہوگی،جلد صحتیاب ہونے کی امید پر محمد حفیظ اور یاسر شاہ ممکنہ 21 کھلاڑیوں میں شامل ہونگے، کمزور ٹاپ آرڈر کو سہارا دینے کیلیے افتخار احمد کو تیسرے اوپنر کے طور پر منتخب کیے جانے کا امکان ہے، خرم منظور کے مقابلے میں شان مسعود کا پلڑا بھاری ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہونے والے شعیب ملک کا متبادل بابر اعظم ہونگے، محمد عامر کیلیے جنید خان کو جگہ خالی کرنا پڑیگی، مصباح الحق کی سفارش پر احسان عادل کی شمولیت عمران خان کا انتخاب مشکل بنا دیگی،اسپنرز بیک اپ کے طور پر محمد اصغر کو شامل کیا جاسکتا ہے، ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی 4 جون کو لاہور آمد پر حتمی فہرست مرتب کرلی جائیگی،ون ڈے اور ٹی 20 فارمیٹ میں ممکنہ تبدیلیوں کیلیے پول بھی تیار ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق سلیکشن کمیٹی نے دورئہ انگلینڈ کیلیے 35 ممکنہ کھلاڑیوں کا انتخاب کیا تھا۔
ان میں سے 4 انجرڈ پلیئرز محمد حفیظ، حارث سہیل، عماد وسیم اور راحت علی فٹنس مسائل ختم ہونے کی امید پر شامل کیے گئے، راحت علی تو فٹ ہوکر پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کیمپ میں شامل ہوئے لیکن ذوالفقار بابر کے بعد یاسر شاہ کی انجری بھی سامنے آگئی، دستیاب کرکٹرز کے پول میں تینوں فارمیٹ کے پلیئرز شامل تاہم سر دست ٹیسٹ اسکواڈ کو متوازن بنانے کا چیلنج درپیش ہے۔
پاکستان نے آخری 5روزہ میچ نومبر2015 میں انگلینڈکیخلاف یواے ای میں کھیلا تھا اوراب رواں سال بھی پہلا طویل فارمیٹ کا مقابلہ اسی سے ہی ہوگا، سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ گرین کیپس کو سازگار ایشیائی کنڈیشنز میسر نہیں ہونگی، اہم اور مشکل ٹور کیلیے کھلاڑیوں کو شارٹ لسٹ کرکے21کی فہرست کا اعلان بدھ کوکیا جائیگا، میزبان ملک کے ماحول اور پچز کو پیش نظر رکھتے ہوئے بہتر ٹیم کا حتمی انتخاب فٹنس مسائل حل ہونے کی امید پر کیا جا رہا ہے، ڈسپلن معاملات کی وجہ سے نظر انداز احمد شہزاد دستیاب نہیں ہیں،انگلینڈ میں کھیلنے کا تجربہ رکھنے والے شان مسعود کی جگہ بنتی نظر آرہی ہے۔
انھیں خرم منظور پر ترجیح دی جائیگی،تجربہ کار محمد حفیظ نے انگلینڈ کیخلاف یواے ای میں منعقدہ گذشتہ سیریز کے3ٹیسٹ میچز میں 380رنز بنائے تھے، صحتیابی کا عمل سست ہونے کے باوجود انھیں ممکنہ کھلاڑیوں میں شامل رکھا جائیگا،کپتان مصباح الحق نے افتخار احمد کو تیسرے اوپنر کے طور پر شامل کرنے کی تجویز دی ہے، شعیب ملک نے گذشتہ سال ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا تھا ان کی جگہ بابر اعظم کی شمولیت یقینی دکھائی دے رہی ہے،کپتان کیساتھ مڈل آرڈر میں یونس خان،اظہر علی اور اسد شفیق اسکواڈ کا لازمی حصہ ہوں گے۔
یاسر شاہ کی بحالی فٹنس کے حوالے سے حوصلہ افزا نتائج سامنے آرہے ہیں، ان کو بھی اسکواڈ میں شامل رکھا جائیگا، ذوالفقار بابر کی شمولیت فٹنس سے مشروط کرکے اگر مسائل برقرار رہے تو کسی نئے آف اسپنر کو موقع ملے گا، بیک اپ سلو بولر کے طور پر محمد اصغر مضبوط امیدوار ہیں، محمد عامر کیلیے جنید خان کو جگہ خالی کرنا پڑے گی، مصباح الحق کی سفارش پر احسان عادل کی شمولیت سے عمران خان کا انتخاب مشکل ہو جائیگا۔ اس وقت کاکول کیمپ میں فاسٹ بولرز محمد عامر، راحت علی، عمران خان، سہیل خان، جنید خان اور حسن علی شریک جبکہ بورڈ کی اجازت سے وہاب ریاض کاؤنٹی کرکٹ کھیل رہے ہیں، ذرائع کے مطابق مصباح الحق کا خیال ہے کہ انگلینڈ کی سیمنگ کنڈیشنز میں احسان عادل موثر ثابت ہوسکتے ہیں، سلیکٹرز بھی کپتان کی رائے کا احترام کرتے ہوئے ان کی شمولیت پر آمادہ دکھائی دیتے ہیں۔
حسن علی کی اے ٹیم کی جانب سے کارکردگی پر نظر رکھی جائے گی، ابتدائی فہرست کی تیاری کے بعد مہارت بہتر بنانے کیلیے لاہور میں30جون سے لگائے جانے والے کیمپ میں بھی پرفارمنس کا جائزہ لیا جائے گا، ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی4 جون کو پاکستان آمد کے بعد پول میں سے ٹیسٹ کیلیے موزوں کھلاڑیوں کی فہرست تیار کرلی جائے گی، ون ڈے اور ٹی 20 کیلیے تبدیلیوں کا فیصلہ بعد میں بھی کیا جا سکتا ہے، اس دوران قومی ٹیم سے قبل انگلینڈ کا دورہ شروع کرنے والے ’’اے‘‘ اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کی فارم اور فٹنس پر بھی نظر رکھی جائیگی، چیف سلیکٹر انضمام الحق پرفارمرز کو سینئر ٹیم میں مواقع دینے کا اشارہ پہلے ہی دے چکے ہیں۔