اسلام آباد (جیوڈیسک) پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ٹی او آرز پر ابتدائی نکات طے پا گئے ہیں اور مذاکرات کا دوسرا دور کل شروع ہو گا، اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ چار نکاتی پری ایمبل پر اتفاق ہوا ہے۔
ہم نے کھلے دل کے ساتھ حکومت سے مذاکرات کئے لیکن افسوس کی بات ہے کہ ہمیں حکومت کی جانب سے ایسے رویئے سے جواب نہیں ملا، انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے ٹی او آرز کو چیف جسٹس مسترد کر چکے ہیں اور اس لئے ان پر اصرار کرنا درست نہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں دو سوالوں کے جواب ملے ہیں اور ابھی تیرہ سوال باقی ہیں۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ جن کا پاناما میں نام آیا ہے ان کیخلاف احتساب پر اپوزیشن کا مکمل اتفاق ہے، ہماری ترجیح یہ ہے کہ تمام معاملات میں پاناما لیکس کا ایشو سب سے پہلے آئے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ مریم نواز شریف اور حسین نواز شریف کے نام بھی اس میں شامل ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت وزیر اعظم کی مشاورت سے ساتویں ممبر کو ڈراپ کرے گی، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی فراخ دلی کی وجہ سے معاملات آگے بڑھ رہے ہیں، ہم حکومت کی جانب سے پیش کی جانے والی تجاویز کو بھی سنیں گے۔
ہمارے پندرہ سوالات بے معنی نہیں ہیں، ہر سوال کے پیچھے ایک قانون شکنی پوشیدہ ہے تبھی وہ سوال پیدا ہوا، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے ٹی او آرز میں کسی ایک مخصوص شخصیت کو نشانہ نہیں بنایا بلکہ سب کے ساتھ یکساں قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
حکومت چاہتی ہے کہ اتنی گرد اچھلے کہ کچھ دکھائی نہ دے ، ہم انکوائری کو نتیجہ خیز بنانا چاہتے ہیں، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر احتساب ہوا تو سب کا ہوگا ورنہ کسی کا نہیں ہو گا۔