کراچی (جیوڈیسک) چالیس سے زائد معصوم انسانوں کے قتل میں ملوث سیاسی جماعت کے ٹارگٹ کلر محمد شکیل عرف بابا کی جے آئی ٹی رپورٹ موصول ہو گئی، ٹارگٹ کلر شکیل بابا کے ہاتھ بے گناہ افراد کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔
ٹارگٹ کلر شکیل بابا قانون کے شکنجے میں آیا تو جرائم کا کچا چھٹہ بھی کھل کر سامنے آ گیا۔ شکیل بابا ایک طویل عرصہ معصوم افراد کے خون سے ہولی کھیلتا رہا۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق ٹارگٹ کلر شکیل عرف بابا 40 سے زائد انسانوں کے قتل میں ملوث ہے۔
ملزم نے 2008 میں مخالف سیاسی جماعت کے کارکنوں پر فائرنگ کی۔ واقعے میں خاتون اور رکشہ ڈرائیور جاں بحق ہوئے ۔ 2009 میں حیدری اور بفرزون کے علاقوں میں لیاری گینگ وار کے 2 کارندوں کو جبکہ مارچ 2009 میں ہی پٹھان مہاجر کشیدگی کے دوران 9 پٹھانوں کو بفرزون اور کٹی پہاڑی کے علاقے میں 2010 میں 6 ساتھیوں کے ساتھ مل کر ناظم آباد کے علاقے میں 6 پٹھان مزدوروں اور جولائی 2012 میں اپنے 4 ساتھیوں کے ساتھ سیاسی جماعت کے کارکن صفدر بلوچ کو قتل کیا۔
2012 میں ہی کالعدم مذہبی جماعت کے 2 کارکنوں کو بفرزون کے علاقے میں اور 2012 میں ہی سابق ٹاؤن ناظم لیاقت آباد ڈاکٹر پرویز کو کے ڈی اے چورنگی پر جبکہ جون 2013میں نارتھ ناظم آباد میں سکول وین پر فائرنگ کر کے ڈرائیور کو قتل کیا ۔ ٹارگٹ کلر شکیل بابا سے مزید تفتیش جاری ہے۔