اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ ملک کی شہریت بیچنے والوں کو ضرور سزا ملے گی، جعلی شناختی کارڈ بنانے والے 2 ماہ میں اپنے شناختی کارڈز جمع کروا دیں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار نے اعلان کیا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ 6 ماہ میں تمام شناختی کارڈز کی تصدیق ہوگی اور جعلی شناختی کارڈز بنانے والے اور اس میں معاونت کرنے والے 2 ماہ میں کارڈز نادرا میں جمع کرادیں، اس عرصے کے دوران جعلی شناختی کارڈز جمع کرادیئے گئے تو کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی اور مقررہ مدت کے بعد جعلی شناختی کارڈز بنانے والوں کو 7 سال قید اور جعلی پاسپورٹ اور شناختی کارڈز بنانے والے افسروں اور اہلکاروں کو 14 سال قید کی سزا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ 6 ماہ میں سب صفائی کرنا چاہتے ہیں، جعل سازی کی اطلاع دینے والوں کو انعام بھی دیا جائے گا۔
وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ جعلی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کا اجرا ملکی سیکیورٹی کا مسئلہ ہے، ولی محمد کا کیس اکیلا نہیں اس سے بڑھ کر کئی کیسز ہیں، پچھلے دور حکومت میں ریوڑیوں کی طرح شناختی کارڈز تقسیم کئے گئے لیکن اس وقت کوئی دانشور نہیں بولا، ایسے لوگوں کے پاس شناختی کارڈ ملے جن کا بتایا جائے تو لوگ پریشان ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یقین دلاتا ہوں کہ کسی پاکستانی کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک نہیں ہوگا، اگر کسی پاکستانی کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک ہوا تو اس کا مداوا کریں گے۔
وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ افغان مہاجرین کو دھکے دے کرنکالنا حکومت کی پالیسی نہیں تاہم افغانستان کے ساتھ بارڈرمینجمنٹ بہترکرنے کی کوشش کریں گے، غیرملکیوں کی نشاندہی کے لئے ایک ہیلپ لائن بھی بنا رہے ہیں، بھارتیوں کو پاکستانی شہریت دینے کا عمل بہت مشکل اور سخت ہے، میرے دور میں کسی بھارتی کو پاکستانی شہریت نہیں دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے لاکھوں کے حساب سے پاسپورٹ بلاک کیے اور جو بھی جعلی شناختی کارڈ ملے وہ پچھلے دور حکومت میں جاری ہوئے تاہم اب خاندان کے سربراہ سے کنبے کے ارکان کی تصدیق کی جائے گی اورگھرکے سربراہ کو اہل خانہ کی تصدیق کے لئے خط بھجوائے جائیں گے۔