سیہون شریف (رپورٹر) زائرین کی آمد ابھی تک جاری ہے کئیں زائرین اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے۔ ضلع انتظامیہ اور سخت سیکیورٹی انتظامات سے اس سال میں واقعات میں کافی کمی نظر آئی۔ تفصیلات کے مطابق حضرت قلندر لعل شہباز کا 764 واں عرس مبارک اپنے اختتام پذیر ہونے کے باوجود قلندر کی مزار پر زائرین عقیدتمندوں کی آمد کا سلسلا جاری ہے ، میلے میں شریک ہونے والے لاکھوں عقیدتمندآھستہ آھستہ اپنے گھروں کو روانہ ہونے میں مصروف ہیں، اس سال کے عرس مبارک میں سیہون شریف میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے مختلف جگہوں پر 15 سے زائد پینے کے پانی کی سبیلیں لگائی گئیں تھیں جبکہ 2 جگہوں پر پانی کی مفت بوتلیں باہر سے آنے والے زائرین میں تقسیم کرنے کے لئے کئمپیں لگائیں گئیں تھی، سیہون شریف میں محکمہ صحت کی جانب سے شہر بھر 15میڈیکل کیمپ قائم کردی گئی تھیں، جن پر 50 سینیئر میڈیکل ڈاکٹرس اور 100 پیرامیڈیکل اسٹاف مقرر کر کے 24گھنٹے زائرین کو طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات دی گئی تھیں ، سیہون شریف میں تین روزہ اس عرس مبارک میں ہزاروں عقید تمندوں نے ڈھول کی تھاپ پر دھمالیں ڈال کر قلندر لال شہباز کی مزارپر حاضری دی اور چادریں چڑہاکر اپنی عقیدت و محبت کا اظہار کرتے نظر آتے رہے۔
اس سال گذشتہ سال سے کافی بھتر انتظامات کئے گئے تھے سیہون شریف میں میلے کے دوانیا 3500 پولیس کے اہلکار 100 رینجرس کے نوجوان تعینات کرکے مختلف جگہوں پر پکٹس قائم کردی گئیں تھی جس سے زائریں کو کافی پریشانی کا سامنہ بھی کرنا پڑا، اور شہر کے ہر آنے جانے والے راستے مکمل طور پر بند کردیئے گئے تھے۔ اس عرس مبارک کے پہلے روز گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے قلندر کی مزار پر حاضری دی اور چادر چڑہائی جبکہ میلے کے آخری روز وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے درگاہ پر حاضری دیکر چادر چڑہائی، سرکاری سطح پر شہباز آڈیٹوریم ھال میں تین روزہ عرس مبارک میں سگھڑوں کی کانفرنس، ادبی کانفرنس، لوک فنکاروں کا میلا اور ایوارڈس تقریبات منعقد کی گئی تھی، سیہون شریف میں اس سال گرمی کی شدت کی وجہ سے ایدھی ذرائع کے مطابق 13 افراد جان بحق ہوگئے ہیں جبکہ مختلف حادثات میں ٹوٹل 17 افراد کے اموات کے واقعات پیش آئے ہیں جبکہ درگاھ قلندر پرسخت سیکیورٹی کے دوران 80سے زئد جیب کتروں اور بالیاں چھیننے والی 10خواتین کو گرفتار کرلیا گیا تھا پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ہونے والے جیب کتروں اور خواتین سے ایک لاکھ کی نقد رقم اور 250موبائیل فون برآمد کی گئی تھی جو متاثروں کی شکایت پر انہیں واپس دی گئی ہیں۔سیہون کے اڑل واہ، سپنا جھیل اور لعل باغ واہ پر نہانے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے 12فری شاور لگائے گئے تھے اور سخت سیکیورٹی نافذ کرکے 144قانون لاگو کردیا گیا تھا، قانون کی خلاف ورزی کرنے والے 120سے زائد افراد کو پولیس نے گرفتار کرکے لاکپ کردیا جس کے بعد نہانے کے واقعات میں کوئی بھی اموات کا واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔